جموں: جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے کرشنا گاٹھی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر بدھ کی شب ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایل او سی پر بدھ کی شب پاکستانی فوج نے بلا کسی اشتعال کے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنا کر شدید گولہ باری شروع کی جس کے نتیجے میں دو فوجی جوان زخمی ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ زخمی جوانوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر گورنمنٹ اسپتال راجوری منتقل کیا گیا تاہم ان میں سے ایک جوان کی راستے میں ہی موت واقع ہوگئی۔ مہلوک فوجی جوان کی شناخت لانس نائیک کرنیل سنگھ جبکہ زخمی جوان کی شناخت رائفل مین وریندر سنگھ کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وریندر سنگھ کی دائیں آنکھ میں گولی لگی ہے۔
Published: undefined
جموں میں تعینات دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 30 ستمبر یعنی بدھ کو پاکستانی فوج نے ضلع پونچھ میں ایل او سی کے کرشنا گاٹھی سیکٹر میں بلا اشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمارے فوجیوں نے دشمن کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا۔ فائرنگ کے واقعہ میں لانس نائیک کرنیل سنگھ شدید طور پر زخمی ہوگئے اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے'۔
Published: undefined
دفاعی ترجمان نے مزید کہا کہ لانس نائیک کرنیل سنگھ ایک بہادر، انتہائی پرعزم اور ایک مخلص فوجی تھے۔ انہوں نے کہا کہ قوم مہلوک فوجی کی ہمیشہ احسان مند رہے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر طرفین کے درمیان ماہ رواں کے دوران اب تک گولہ باری کے تبادلے کے قریب پچاس واقعات پیش آئے ہیں۔
Published: undefined
جموں و کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان گذشتہ تین برسوں کے دوران زائد از ساڑھے آٹھ ہزار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ وزارت امور داخلہ نے جموں کے ایک کارکن کی طرف سے دائر ایک آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے سال رواں کے ماہ جولائی تک جموں و کشمیر میں سرحدوں پر پاکستان نے 8 ہزار 5 سو 71 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ سال 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان آئے روز کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined