’ایک ملک، ایک انتخاب‘ معاملے پر کووند کمیٹی نے عوام سے مشورے طلب کیے تھے اور بذریعہ ای میل مشورے ملنے شروع بھی ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کی صدارت والی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو عوام نے 5000 سے زیادہ مشورے ای میل سے بھیجے ہیں۔
Published: undefined
دراصل کووند کمیٹی نے گزشتہ ہفتہ ایک پبلک نوٹس جاری کیا تھا جس میں عوام سے گزارش کی گئی تھی کہ وہ ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے سے متعلق موجودہ قانونی و انتظامی ڈھانچے میں مناسب تبدیلی سے متعلق مشورے دیں۔ نوٹس میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ 15 جنوری تک حاصل مشوروں پر ہی کمیٹی کے ذریعہ غور کیا جائے گا۔ یعنی عوام کے پاس ابھی مزید 5 دن ہیں اور وہ کمیٹی کو بذریعہ ای میل یا پھر کمیٹی کی ویب سائٹ پر اپنا مشورہ بھیج سکتے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سے متعلق رامناتھ کووند کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی گزشتہ سال ستمبر میں تشکیل دی گئی تھی۔ اس وقت سے اب تک کمیٹی کی دو میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ حال میں ہی کمیٹی نے سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر ملک میں ایک ساتھ انتخاب کرانے پر ان کے مشورے طلب کیے تھے۔ یہ خط 6 قومی پارٹیوں، 22 علاقائی پارٹیوں اور 7 رجسٹرڈ غیر منظور شدہ پارٹیوں کو بھیجے گئے تھے۔ کمیٹی نے ایک ساتھ انتخاب کرانے پر لاء کمیشن کے خیالات بھی سنے۔ اس معاملے میں لاء کمیشن کے افسران کو مشورہ کے لیے دوبارہ بھی مدعو کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined