حیدرآباد: دل کا دورہ پڑنے سے تلنگانہ آرٹی سی کے مزید ایک ڈرائیور کی موت ہوگئی۔ یہ واقعہ تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ میں پیش آیا۔اس ڈرائیور کی شناخت جے پال ریڈی کے طورپر کی گئی ہے جو آرٹی سی ورکرس ہڑتال کی وجہ سے کافی مایوس تھا اور اس کا خاندان ہڑتال کے نتیجہ میں تنخواہ نہ ملنے پر معاشی مشکلات کا شکار ہو گیا تھا۔ ضلع کے نامپلی منڈل کے لنگم پلی میں واقع مکان میں پیر کو علی الصبح اس کو دل کا دورہ پڑا جس پر اس کے ارکان خاندان نے اس کو علاج کے لئے فوری طورپر دیورکنڈہ کے اسپتال منتقل کیا۔بعد ازاں بہتر علاج کے لئے اس کو حیدرآباد منتقل کیا جارہا تھا کہ راستہ میں ہی اس کی موت ہوگئی۔
Published: 04 Nov 2019, 3:45 PM IST
جے پال ریڈی کی موت کے بعد اس کے اہل خانہ اور ہڑتالی آرٹی سی ورکرس نے نلگنڈہ ضلع کے دیورکنڈہ آرٹی سی ڈپو کے سامنے اس کی لاش کے ساتھ دھرنادیا۔ان ہڑتالی ورکرس نے سڑک پر بیٹھ کر حکومت مخالف نعرے بازی کی۔اس دھرنے کے نتیجہ میں گاڑیوں کی آمد ورفت متاثر ہوئی جس پر پولس نے مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کیا۔اس ڈرائیور نے گزشتہ روز اپنے ساتھی ہڑتالی ورکرس کے ساتھ ڈپو کے سامنے احتجاجی پروگرام میں بھی حصہ لیا تھا۔
Published: 04 Nov 2019, 3:45 PM IST
قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال پیر کو 31ویں دن میں داخل ہوگئی۔آج بھی ہڑتالی ورکرس نے اپنے مطالبات کی تکمیل پر زور دیتے ہوئے ریاست کے مختلف مقامات کے بیشتر ڈپوز میں دھرنا دیا اور مختلف قسم کے احتجاج کیے۔آج صبح کھمم ضلع کے ستو پلی میں آرٹی سی ڈپو کے سامنے ہڑتالی ورکرس نے مظاہرہ کیا۔ان کے اس مظاہرہ کی حمایت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے کی اور انہوں نے بھی دھرنا دیا۔انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ مطالبات کی تکمیل تک یہ ہڑتال جاری رہے گی۔
Published: 04 Nov 2019, 3:45 PM IST
کوتہ گوڑم میں ڈپو کے سامنے ہڑتالی ورکرس نے اپنے ارکان خاندان کے ساتھ بیٹھ کر دھرنا دیااور ڈپوسے بسوں کو باہر آنے سے روک دیا۔ان دھرنا دینے والے ورکرس کو پولس نے حراست میں لے لیا۔سوریہ پیٹ ضلع کے کوداڑ کے قریب ڈپومیں بسوں کو باہر آنے سے ورکرس نے روک دیا۔
Published: 04 Nov 2019, 3:45 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Nov 2019, 3:45 PM IST