منی پور میں ہفتہ یعنی 27 جنوری کو دو مسلح گروپوں کے درمیان فائرنگ میں ایک شخص ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔ معاملے میں پولیس نے کہا کہ یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت امپھال اور کانگ پوکپی ضلع کی مشرقی سرحد کے درمیان واقع ایک جگہ پر پیش آیا۔
Published: undefined
زخمیوں کو علاج کے لیے امپھال کے ایک اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں، جس کے بعد دونوں باغی گروپ پیچھے ہٹ گئے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ زخمی افراد میں سے ایک کے چہرے پر چھرے مارے گئے، جب کہ دوسرے کی ران میں چوٹ آئی۔
Published: undefined
یہ قابل ذکر ہے کہ منی پور ابھی تک کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان ذات پات کے تشدد سے مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوا ہے جو مئی 2023 میں زمین، قدرتی وسائل اور سیاسی نمائندگی پر اختلافات پر شروع ہوا تھا۔ اپوزیشن ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو نشانہ بنا رہی ہے کہ 60,000 مرکزی سیکورٹی فورسز کی موجودگی کے باوجود آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود منی پور کا بحران ختم کیوں نہیں ہوا ہے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق دریں اثنا، انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم (آئی ٹی ایل ایف) نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے چورا چند پور میں ایک عوامی مشاورتی پروگرام کا انعقاد کیا اور اپنی تحریک کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی ٹی ایل ایف نے کہا کہ بات چیت میں منی پور پر کارروائی کرنے کے لیے مرکز پر دباؤ کیسے ڈالا جائے، آپریشن کی معطلی (ایس او ایس) کی حیثیت، اس کی تحریک کو کس طرح مضبوط کیا جائے اور 10 کوکی ایم ایل اے کو کیا کرنا چاہیے۔
Published: undefined
آپ کو بتاتے چلیں کہ آپریشن کی معطلی 25 کوکی باغی گروپوں، مرکزی اور ریاستی حکومت کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدہ ہے، جس کے قوانین میں باغیوں کو کیمپوں میں رکھنا اور ان کے ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنا شامل ہے۔ پچھلے سال مئی میں تشدد کے پھوٹ پڑنے کے بعد سے، یہ الزامات سامنے آئے ہیں کہ بہت سے ایس او ایس کیمپوں میں رکھے گئے ہتھیاروں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined