قومی خبریں

آج ہی کے دن ’آپریشن بندر‘ نے اڑائے تھے پاکستان کے ہوش

ہندوستانی فضائیہ کے 12 مراج 2000 جنگی طیاروں کے ساتھ 26 فروری 2019 کو علی الصبح 3.30 بجے سرحد پار کرتے ہوئے پاکستان کے بالاکوٹ پہنچی اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بم گرانے شروع کیے۔

 مراج 2000، تصوویر آئی اے این ایس
مراج 2000، تصوویر آئی اے این ایس 

26 فروری، یعنی بالاکوٹ اسٹرائیک کا دن۔ آج بالاکوٹ اسٹرائیک کی تیسری سالگرہ ہے۔ 26 فروری 2019 کو پاکستان کے بالاکوٹ میں گھس کر دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں کو ہندوستانی فوج نے تباہ کر دیا تھا۔ 14 فروری 2019 کو دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں بڑا حملہ کیا تھا۔ پلوامہ میں اونتی پورہ کے پاس سی آر پی ایف کے قافلے پر حملہ ہوا اور ایک بس کو بم سے اڑا دیا گیا تھا۔ اس حملے میں 40 جوان شہید ہوئے تھے۔ اسی حملے کا بدلہ لینے کے لیے ’آپریشن بندر‘ چلایا گیا اور 26 فروری کو بالاکوٹ میں ائیراسٹرائیک کی گئی تھی۔

Published: undefined

دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہی بدلہ لینے کے لیے ایک بڑے آپریشن کا منصوبہ بنایا جانے لگا تھا۔ خفیہ طریقے سے تیاریاں کی گئیں اور اچانک ہندوستانی فضائیہ نے سابق چیف آر کے ایس بھدوریا نے آپریشن کو انجام دینے کے لیے 26 فروری کی تاریخ کا اعلان کر دیا۔ اس کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ اسی دن فوج کے ایرو انڈیا شو کا اختتام تھا اور غیر ملکی مہمان جانے والے تھے۔ فضائیہ چیف نے اس پورے آپریشن کو ’بندر‘ کوڈورڈ دیا تھا۔

Published: undefined

اعلیٰ افسران سے ضروری ہدایت ملنے کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے 12 مراج 2000 جنگی طیاروں کے ساتھ 26 فروری 2019 کو علی الصبح 3.30 بجے سرحد پار کرتے ہوئے پاکستان کے بالاکوٹ میں دستک دی اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بم گرانے شروع کیے۔ جہاں بم گرائے گئے وہاں دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے کئی ٹھکانے تھے۔ ہندوستانی فضائیہ نے ائیراسٹرائیک سے سبھی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ حملے کے وقت ٹھکانوں پر تقریباً 500 دہشت گردوں کے موجود ہونے کی بھی اطلاع تھی۔

Published: undefined

بالاکوٹ ایئراسٹرائیک کو لے کر ہندوستان میں کافی ہنگامہ بھی ہوا۔ اس آپریشن کے تعلق سے کئی ایسے سوال حکومت سے پوچھے گئے جس کا جواب اب تک نہیں مل سکا ہے۔ ہندوستان میں اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس ائیراسٹرائیک کو لے کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ایئراسٹرائیک کے ثبوت مانگے گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined