نئی دہلی: کورونا کی تباہ کارروائیوں سے نبردآزما ہندوستان میں اب نئے ویرینٹ اومیکرون کا خطرہ گہراتا جا رہا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا ٹیکہ کاری پر تیزی سے کام ہو رہا ہے جبکہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ملک میں کورونا ٹیکہ کاری کی سست رفتار پر سوال اٹھائے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کی بیشتر آبادی کو تاحال ٹیکہ نہیں لگایا گیا ہے۔ نیز انہوں نے سوال کیا ہے کہ بوسٹر ڈوز لگانے کی شروعات کب کی جائے گی۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک میڈیا رپورٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق ہندوستان میں موجودہ ٹیکہ کاری کی رفتار کے حساب سے دسمبر کے مہینے تک 42 فیصد آبادی کو ٹیکہ لگا دیا جائے گا۔ جبکہ تیسری لہر کو روکنے کے لئے دسمبر 2021 تک ملک کی 60 فیصد آبادی کو ٹیکہ لگ جانا چاہئے تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ گزشتہ سال سے اب تک کورونا کی وبا کے سبب لاکھوں لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ اس دوران ملک میں تمام افراد کو ٹیکہ لگائے جانے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ حال ہی میں ملک میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے کیسز میں لگاتار اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
ملک میں کووڈ کی نئی قسم اومیکرون کے 15 ریاستوں میں کل 213 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 90 کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت برائے صحت اور خاندانی بہبود نے بدھ کو یہاں بتایا کہ دہلی میں اومیکرون کے سب سے زیادہ 57 کیسز ہیں۔ مہاراشٹر میں 54 افراد اومیکرون سے متاثر پائے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined