نئی دہلی: کانگریس کی ’دہلی نیائے یاترا‘ کا آج دوسرا دن کامیابی کے ساتھ ختم ہوا۔ آج یہ یاترا جامع مسجد سے شروع ہوئی اور بارہ ہندو راؤ پر اختتام پذیر ہونے سے قبل چاندنی چوک مین بازار، صدر بازار، قرول باغ، راجندر نگر، پٹیل نگر اور آزاد مارکیٹ سے گزری۔ آج اس یاترا نے تقریباً 25 کلو میٹر کا راستہ طے کیا۔ اس دوران دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کے علاوہ کانگریس کے سینئر لیڈران، ہزاروں کانگریس کارکنان، رضاکار و مقامی باشندے یاترا میں شریک نظر آئے۔ دوسرے دن کی ’دہلی نیائے یاترا‘ کی خاص بات یہ رہی کہ دیویندر یادو نے گوری شنکر مندر، سیس گنج گرودوارہ، جین مندر اور سنٹرل بیپٹسٹ چرچ کا دورہ کیا۔ یہ سبھی عبادت گاہیں چاندنی چوک علاقہ میں ہی واقع ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان دیویندر یادو نے کہا کہ وہ اس یاترا کے پورے راستے میں لوگوں کی حمایت سے بہت متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ لوگ اب کانگریس پارٹی سے اپنی امیدیں وابستہ کر رہے ہیں۔ کانگریس اب راجدھانی میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی اور عوام کو بی جے پی و عآپ سے بچائے گی۔ دہلی کانگریس صدر نے مزید کہا کہ اس یاترا کا مقصد عام آدمی، بے روزگار نوجوانوں، خواتین اور بوڑھوں کو انصاف دلانا ہے۔ جن ضرورت مندوں کو پنشن نہیں مل رہی، جنہیں راشن کارڈ جاری نہیں کیا گیا اور وہ مصیبت زدہ شہری جنھیں عآپ اور بی جے پی نے گزشتہ 10 سالوں میں بدحال کر دیا، انھیں راحت و انصاف دلانے کے مقصد سے کانگریس نے قدم بڑھا دیا ہے۔
Published: undefined
شری دیویندر یادو اور کانگریس کے دیگر لیڈران نے ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران کئی مقامات پر ٹھہر کر لوگوں سے بات چیت بھی کی اور ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کی۔ دیویندر یادو نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’یاترا کے دوران جب کانگریس لیڈران و کارکنان نے مقامی لوگوں سے بات چیت کی تو انہیں بہت سی شکایات موصول ہوئیں۔ مثلاً لوگوں کو گندہ پانی مل رہا ہے، جگہ جگہ کچرا جمع ہے کیونکہ ایم سی ڈی وین شاذ و نادر ہی گندگی کو اٹھانے آتی ہیں۔ مانسون کے دوران پانی کا جماؤ اور حادثات، فضائی آلودگی و ٹریفک کی بھیڑ... اور اس طرح کے دیگر کئی مسائل۔‘‘ دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ جب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو عام آدمی پارٹی کی حکومت نے ان کی کوئی مدد نہیں کی، بلکہ کیجریوال اور ان کے ساتھیوں نے آبکاری پالیسی گھوٹالہ کیا، کلاس رومز کی تعمیر میں بدعنوانی کی اور اس طرح کے دیگر گھوٹالوں کو انجام دے کر اپنی جیبوں کو بھرا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز