نئی دہلی: قومی یومِ طبیب کے موقع پر آج نیشنل میڈیکل فورم اور پریس کلب آف انڈیا نے مشترکہ طور سے پریس کلب آف انڈیا کے اراکین کے لیے مفت میڈیکل چک اَپ کیمپ منقعد کیا۔ ’سنجیون اسپتال‘ کے زیر انتظام اس پروگرام میں 200 سے زیادہ صحافیوں نے اپنا میڈیکل چک اَپ کرایا۔
Published: undefined
اس میڈیکل چک اَپ کیمپ میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، موٹاپا، امراض قلب، ای این ٹی، جوڑوں کا درد اور سرجیکل چک اَپ سمیت کئی طرح کی صحت سے متعلق بیماریوں کو شامل کی اگیا۔ ان چک اَپ کے علاوہ بلڈ شگر، ہیموگلوبین (ایچ بی)، ای سی جی (الیکٹروکارڈیوگرام)، آنکھوں کی جانچ، دانتوں کا چک اَپ جیسے ڈائیگانوسٹک ٹیسٹ بھی کیے گئے۔
Published: undefined
پریس کانفرنس کے دوران نیشنل میڈیکل فورم کے سربراہ ڈاکٹر پریم اگروال نے ہندوستان میں، خصوصاً شہری علاقوں میں کورونری ارٹری ڈزیز کی بڑھتی وبا سے سبھی کو متعارف کرایا۔ انھوں نے فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان میں امراض قلب سے متاثر تقریباً 25 فیصد لوگ 40 سال سے کم عمر کے ہیں اور دل کے دورے سے مرنے والے تقریباً 50 فیصد لوگ 50 سال سے کم عمر کے ہیں۔ غلط علاج سے یا وقت پر صحیح علاج نہ ملنے سے دل کے دورہ سے بیشتر کی موت تک ہو جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس پروگرام کے دوران دہلی میڈیکل کونسل کے سربراہ ڈاکٹر گریش تیاگی، لپڈ ایسو سی ایشن آف انڈیا کے سربراہ ڈاکٹر رمن پوری، سبکدوش پروفیسر میڈیسن صفدرجنگ اسپتال ڈاکٹر چرنجیت نے بھی اپنے نظریات پیش کیے۔ انھوں نے تقریب کے دوران دورۂ قلب کے مسئلہ پر اپنے خیالات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’نوجوانوں میں دل کا دورہ کے معاملات جو بڑھ رہے ہیں، انھیں روکنے کے لیے ضروری قدم اٹھانے کی بہت ضرورت ہے۔ اس کے لیے سبھی کو مشترکہ طور سے ساتھ آنا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے نیشنل میڈیکل فورم نے 24x7 ’چیسٹ پین ہیلپ لائن‘ 1800-3096096 شروع کی ہے۔ اس ہیلپ لائن کا مینجمنٹ سنجیو اسپتال کے سینئر مشیروں کے ذریعہ کیا جائے گا، جو سینے میں درد کے مناسب انتظام کے لیے رہنمائی کریں گے۔ دہلی میں سینے میں درد کا تجربہ کرنے والا کوئی بھی مریض ہیلپ لائن پر مفت کال کر سکتا ہے، جہاں ایک ماہر مشیر یعنی صلاح کار مریض کی شکایت سنے گا اور مناسب علاج کے لیے اسے قریبی ہیلتھ سروس کی سہولت دستیاب کرانے میں مدد کرے گا۔
Published: undefined
اس میڈیکل چک اَپ کیمپ میں پریس کلب آف انڈیا کے سربراہ گوتم لہری نے کہا کہ ’’نیشنل میڈیکل فورم اور پریس کلب آف انڈیا کے درمیان تعاون کی یہ کوشش صحافیوں کی صحت کو ترجیح دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے، جو ہمارے سماج میں اہم کردار نبھاتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز