نئی دہلی: حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، اپوزیشن ترنمول کانگریس اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ارکان نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں لگاتار چوتھے دن شوروغل اور ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے ضروری کاغذات میز پر نہیں رکھے جاسکے اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
Published: undefined
اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ کے اپنی نشست سنبھالنے سے پہلے ہی ترنمول کانگریس کے اراکین منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر ایوان کے وسط میں آگئے۔ چیئرمین کے نشست سنبھالنے کے بعد ترنمول کانگریس کے ارکان نے کہا کہ حکمراں بی جے پی کے ارکان اپوزیشن کو اپنی بات کہنے نہیں دے رہے ہیں۔ اسی دوران اے اے پی کے ارکان بھی ایوان کے بیچ میں آگئے اور شور مچانا شروع کر دیا۔
Published: undefined
بی جے پی کے ارکان اپنی نشستوں سے ایک ساتھ نعرے بازی شروع کر دی۔ اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں بولنے لگے۔ جس کے بعد چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن آج سیاہ کرتہ، سیاہ پاجامہ پہن کر اور چہرے پر سیاہ پٹی باندھ کر آئے تھے۔ عام دنوں میں ارکان ضروری دستاویزات ایوان کے میز پر رکھنے کے بعد اپنے مسائل اٹھاتے ہیں لیکن آج ایسا نہیں ہو سکا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی اور اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا میں گزشتہ تین دنوں سے کوئی کام کاج نہیں ہو پا رہا ہے۔ بی جے پی کے اراکین کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے بیرون ملک دیئے گئے بیان کے حوالے سے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اڈانی کیس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
وہیں، لوک سبھا کا بھی وہی حال رہا اور لگاتار چوتھے دن کارروائی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گئی۔ حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست شوروغل کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ ایوان کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان کرسی کے قریب آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ جواب میں حکمراں جماعت کے ارکان بھی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور راہل گاندھی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا، ''میں ایوان کو چلانا چاہتا ہوں۔ ہر ایک کو کافی مواقع دیئے جائیں گے۔ بحث تبھی ہو گی جب ایوان منظم ہو گا۔ پارلیمنٹ کے وقار کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ اسپیکر نے ارکان کو بار بار اپنی جگہ پر جانے کے کہا لیکن ہنگامہ جاری رہنے کے سبب ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined