یکم نومبر کو ریاست کرناٹک کا یومِ تاسیس ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ریاست میں آئندہ یکم نومبر کو ریاست کا 50واں یومِ تاسیس منایا جائے گا۔ اس موقع پر ریاست کی کانگریس حکومت نے تعلیمی و کاروباری اداروں سمیت مختلف تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ یکم نومبر کو پوری ریاست میں کنڑ پرچم لہرائیں۔
Published: undefined
کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے ریاست کے یومِ تاسیس سے متعلق جاری اس اپیل پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا یومِ تاسیس یکم نومبر کو ہے، اور اس دن بنگلورو میں انفارمیشن ٹیکنالوجی و بایو ٹیکنالوجی شعبہ میں کام کرنے والے سبھی تعلیمی اداروں، کاروباری اداروں و کارخانوں میں کنڑ جھنڈ لہرانا لازمی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بنگلورو شہری ضلع میں رہنے والے تقریباً 50 فیصد لوگ دوسری ریاستوں سے آئے ہیں، انھیں بھی کنڑ زبان سیکھنے کو ترجیح دینی چاہیے۔
Published: undefined
ڈی کے شیوکمار میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میسور ریاست کا نام بدل کر کرناٹک کیے جانے کے 50 سال پورے ہونے کا جشن منایا جا رہا ہے۔ یکم نومبر کنڑ عوام کے لیے جشن کا دن ہے۔ بنگلورو کے انچارج وزیر کے طور پر میں نے ایک نیا پروگرام تیار کیا ہے، جس کے تحت سبھی اسکولوں اور کالجوں، کارخانوں، آئی ٹی-بی ٹی سیکٹر سمیت سبھی مقامات پر کنڑ پرچم لہرانا لازمی ہوگا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اس معاملے میں ایک حکم جاری کیا جائے گا، جس کی بنیاد پر سبھی تنظیموں، تعلیمی اداروں، کارخانوں وغیرہ کو لازمی طور پر کنڑ پرچم کشائی کرنی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ ریاستی جشن کے پیش نظرسرکاری تقریب ایک جگہ پر منعقد کی جائے گی، لیکن پرائیویٹ و سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی تقاریب لازمی طور پر منعقد کیے جانے چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’میں سبھی کو بتانا چاہتا ہوں، اس کنڑ زمین پر رہنے والے سبھی لوگوں کو کنڑ زبان سیکھنی ان کی ذمہ داری ہے۔ ہم نے اسکولوں میں کنڑ کو ایک موضوع کی شکل میں لازمی کر دیا ہے۔ سبھی کو یہ محسوس ہونا چاہیے کہ کنڑ جانے بغیر کرناٹک میں رہنا ممکن نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined