عیسائیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے واقعات میں سال 2016 سے سال 2019 کے درمیان 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں عیسائیوں کے خلاف 527 جرائم کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اتر پردیش میں 109، تمل ناڈو میں 75، کرناٹک میں 32، مہاراشٹر میں 31 اور بہار میں 30 واقعات پیش آئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار پرسیکیوشن ریلیف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں جاری کیے ہیں۔
Published: 28 Jan 2020, 10:11 PM IST
واضح رہے سال 2016 میں ان واقعات کی تعداد 330 تھی، سال2017 میں440 اورسال 2018 میں یہ تعداد 477 تھی یعنی ان تین سالوں میں عیسائیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی کل تعداد 1774 ہے۔ سال 2019 میں جو واقعات سامنے آئے ہیں اس میں 199 واقعات دھمکی اور ہراساں کرنے کے تھے، 105 واقعات چرچوں پر حملہ کرنے کے تھے اور 85اقعات جسمانی تشدد کے تھے۔ ان واقعات کے علاوہ چار لوگوں کا قتل بھی ہوا ہے۔
Published: 28 Jan 2020, 10:11 PM IST
واضح رہے عیسائیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ کا معاملہ ریاستوں میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے سے جڑا ہوا نظر آتا ہے۔ عیسائیوں کے خلاف نفرت سب سے زیادہ ریاست اتر پردیش میں دیکھی جا سکتی ہے۔ اتر پردیش میں سال 2016 میں عیسائیوں کے خلاف جو جرائم کے واقعات رپورٹ ہوئے ان کی تعداد 39 تھی جبکہ سال 2019 میں یہ تعداد بڑھ کر 109 ہوگئی۔
Published: 28 Jan 2020, 10:11 PM IST
رپورٹ کے مطابق اتر پردیش میں عیسائیوں کی آبادی 0.18 فیصد ہے لیکن ان کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عیسائی خاندانوں کی کئی جگہ پر پٹائی ہوئی، ان کو پولیس نے پانی نہیں دیا، اتوار کو ہونے والی ان کی عبادت کو تخریب کا نشانہ بنایا گیا۔ اتر پردیش کے پاسٹر راہل کمار کے ساتھ ابھی حال ہی میں دھکا مکی ہوئی۔ عیسائی طبقہ کے خلاف ہونے والے ان واقعات سے سماج میں تشویش ہے۔
Published: 28 Jan 2020, 10:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Jan 2020, 10:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز