کانگریس نے ہند-چین سرحد تنازعہ کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ پارٹی لیڈر منیش تیواری نے پیر کے روز پریس کانفرنس کر کہا کہ وزیر اعظم کی خاموشی نے ہندوستان کی بات چیت کی حالت کو کمزور کرنے میں تعاون کیا ہے۔
Published: undefined
منیش تیواری کا کہنا ہے کہ 3 سال پہلے 19 جون 2020 کو پی ایم مودی نے گلوان واقعہ کے بعد کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا کہ نہ کوئی ہماری سرحد میں گھسا ہے، نہ کوئی پوسٹ دوسرے کے قبضے میں ہے۔ یہ بیان ایک دن پہلے وزارت خارجہ کے ذریعہ جاری بیان کے برعکس تھا۔ انھوں نے صاف طور پر کہا تھا کہ گلوان کی واردات اس وجہ سے ہوئی تھی کہ چینی فوجیوں نے دراندازی کر ہندوستان کی سرحد میں ٹینٹ لگانے کی کوشش کی۔ منیش تیواری نے کہا کہ مزید یہ کہ بیان وزیر خارجہ نے چین کے جو وزیر خارجہ ہیں، ان سے بات کرنے کے بعد دیا تھا۔
Published: undefined
منیش تیواری نے کہا کہ 5 ستمبر 2020 کو وزیر دفاع نے ماسکو میں ایس سی او میٹنگ کے دوران چین کے وزیر دفاع سے ڈھائی گھنٹے تک تبادلہ خیال کیا۔ 11 ستمبر 2020 کو ماسکو میں رَشیا-انڈیا-چائنا ٹرائی لیکٹرل میں وزیر خارجہ نے چین کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایل اے سی کے حالات پر بات کی۔ 3 سال میں 18 بار سرحد معاملہ پر مذاکرے ہوئے ہیں۔ جب کوئی دراندازی نہیں ہوئی تو تین سال سے لگاتار ہو رہے مذاکرے کی سچائی کیا ہے؟
Published: undefined
اس ایشو پر کانگریس نے مودی حکومت سے کئی سوال کیے ہیں۔ کانگریس نے پوچھا ہے کہ کیا یہ سچ ہے کہ ایل اے سی پر 65 پیٹرولنگ پوائنٹس میں سے 26 پر ہندوستانی فوج گشت نہیں کر پا رہی ہے؟ کیا یہ سچ ہے کہ بفر زون ہماری سرحد کے اندر بنے ہیں؟ چین کے ذریعہ ایل اے سی پر تجاوزات کو روکنے کے لیے حکومت ہند نے کیا کیا؟ ملک کی پارلیمنٹ اور وزارت دفاع کی پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی میں ایک بار بھی چین پر بات چیت کیوں نہیں ہوئی؟ ایل اے سی سے جڑے سوالوں کو پارلیمنٹ کا سکریٹریٹ ایڈمٹ کیوں نہیں کرتا؟ انھوں نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار اپوزیشن کے ناطے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہند-چین سرحد تنازعہ پر ایک وسیع بحث ہونی چاہیے۔ ایک وہائٹ پیپر جاری کیا جائے کہ گزشتہ تین سال میں ایل اے سی کے اوپر جو واقعہ ہوا ہے، اس کی سچائی کیا ہے؟ انھوں نے 19 جون کو چین پر وزیر اعظم کے تبصرہ کی ایک ویڈیو بھی منسلک کی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کانگریس چین کے ساتھ سرحد تنازعہ پر وزیر اعظم کی خاموشی اور پارلیمنٹ میں اس ایشو پر بحث نہیں کرنے کے لیے مرکز کی تنقید کرتی رہی ہے اور حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتی رہی ہے۔ اس سے پہلے کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے بھی ٹوئٹ کر پی ایم مودی حکومت پر اس معاملے میں حملہ بولا تھا۔
Published: undefined
پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’آج ہی کے دن تین سال پہلے وزیر اعظم نے چین کو یہ کلین چٹ دی تھی۔ بس ان کی بات سنیے۔ اس نے ہندوستان کو بہت چوٹ پہنچائی ہے اور آگے بھی چوٹ پہنچائے گا۔ پارلیمنٹ میں اور باہر ان کی خاموشی نے ہندوستان کی بات چیت کی حالت کو کمزور کرنے میں تعاون دیا ہے۔‘‘ انھوں نے 19 جون کو چین پر وزیر اعظم کے تبصرہ کی ایک ویڈیو بھی منسلک کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز