ہندوستان میں نئے زرعی قوانین کو لے کر اب بھی کسانوں کی تحریک زور و شور سے جاری ہے اور ’کسان یوم جمہوریہ پریڈ‘ کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔ ایک جانب جہاں کسانوں اور پولس کے درمیان یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر پریڈ نکالنے کو لے کر اتفاق بن گیا ہے، وہیں دوسری طرف کسانوں کے نئے اعلان نے مرکز میں بیٹھی مودی حکومت کی فکر بڑھا دی ہے۔ کسانوں نے پیر کے روز ایک بڑا اعلان کیا ہے جس میں کہا ہے کہ یکم فروری کو وہ پارلیمنٹ کی جانب ’پیدل مارچ‘ کریں گے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ یکم فروری کو مودی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کیا جانا ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ادارہ اے این آئی کے مطابق دہلی بارڈر پر مظاہرہ کر رہی کسان تنظیموں میں سے ایک کرانتیکاری کسان یونین کے لیڈر درشن پال نے کہا کہ یکم فروری کو بڑی تعداد میں کسان الگ الگ مقامات سے پیدل پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کریں گے۔ قابل غور ہے کہ بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 29 جنوری سے 15 فروری تک چلے گا۔ یکم فروری کو مودی حکومت اپنا بجٹ پیش کرے گی۔
Published: undefined
دوسری طرف ’کسان ٹریکٹر ریلی‘ کو لے کر مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ کسان 26 جنوری کی جگہ کسی دوسرے دن بھی یہ پروگرام کر سکتے تھے، لیکن انھوں نے یوم جمہوریہ پر ہی ٹریکٹر ریلی کا اعلان کر دیا۔ مرکزی وزیر زراعت سے جب یہ پوچھا گیا کہ کسانوں کی تحریک کب تک ختم ہوگی، تو انھوں نے کہا کہ ’’جلد ختم ہو جائے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز