راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے پیر کو الزام لگایا کہ حکومت 12 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر تعطل کو حل کرنے کے لئے صرف چند جماعتوں کو بلا کر اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہے لیکن پارٹیاں اس مسئلہ پر متحد ہیں۔ حکومت کو آل پارٹی اجلاس بلانا چاہیے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کی طرف سے پیر کے روز اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ بلانے پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے، جن کے ممبران پارلیمنٹ کو گزشتہ ماہ پورے سرمائی اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ پرہلاد جوشی نے کانگریس، ترنمول کانگریس، شیوسینا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے ایوان میں تعطل ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
چیرمین ایم وینکیا نائیڈو نے تجویز پیش کی تھی کہ دونوں فریقین کو اس مسئلہ کو حل کرنا چاہئے کیونکہ ایوان نے اس ہفتہ ٹھیک سے کام نہیں کیا۔ جبکہ قائد ایوان پیوش گوئل نے معطل ایم پی ایس سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مارشلوں پر حملہ کرنے اور خواتین مارشلوں کے ساتھ بدسلوکی کے بعد بھی اپوزیشن کے سینئر ارکان میں کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کی درخواست پر غور کرنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ وہ معافی مانگیں۔
Published: undefined
حالانکہ، ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم آپ کو بار بار بتا رہے ہیں کہ جو جرم ہم نے کیا ہی نہیں ہے اس کا الزام ہم پر لگایا جا رہا ہے اور حکومت پر اس واقعہ کو لے کر ایوان کو گمراہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ کانگریس نے مشترکہ حکمت عملی بنانے کے لیے دونوں ایوانوں میں ورچوئل میٹنگ بھی بلائی ہے۔ سرمائی اجلاس 23 دسمبر کو ختم ہونے والا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز