جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کردہ قرارداد جس میں امریکہ سے کہا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے، کے حق میں ووٹ دینے کے ہندوستانی اقدام پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھارتی اقدام کو غیرمتوقع قرار دیا ہے۔ مفتی نے جمعہ کی صبح مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ’’یہ دیکھ کر بڑا فخر ہوا کہ ہندوستان نے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے فیصلے کے خلاف اقوام متحدہ میں ووٹ دیا۔ اس ووٹ نے فلسطین کی حمایت سے متعلق ہمارے موقف کو مزید مضبوط کیا‘‘۔
Published: undefined
سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدرعمرعبداللہ نے بھارتی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں لکھا ’’میں نے صبح کے وقت اسے ناممکن قرار دیا تھا۔ 35 ممالک کی طرح غیرحاضر نہ رہنے کے وزارت خارجہ کے اقدام کی سراہنا کرتا ہوں۔ ٹرمپ کے خطرے کو شاندار طریقے سے الٹا دیا گیا ہے‘‘۔ اس سے قبل عمر عبداللہ نے صحافی سوہاسنی حیدر کے ٹوئٹ کہ ’’یروشلم کے معاملے پر ہندوستان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آج حقیقی ٹیسٹ ہے‘‘ کے ردعمل میں لکھا تھا ’’میرا ماننا ہے کہ ہندوستان سردرد سے بچنے کے لئے ووٹنگ میں حصہ لینے سے دور رہے گا۔ وہ آسان اور محفوظ آپشن کا استعمال کرے گا۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جنرل اسمبلی میں منظور کردہ قرار داد کے حق میں ہندوستان سمیت 128 ممالک نے ووٹ دیا ہے۔ 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ محض 9 ممالک نے اس قرارداد کی مخالف کی۔
مذکورہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا حالیہ فیصلہ ’باطل‘ ہے اور اسے واپس لیا جائے۔ امریکی صدر نے دھمکی دی تھی کہ قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالنے والے ممالک کی مالی مدد بند کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز