ہماچل پردیش کی حکومت نے جمعہ کے روز کابینہ کی پہلی میٹنگ میں سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) بحال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اسی کے ساتھ کانگریس نے اپنا پہلا انتخابی وعدہ بھی پورا کر دیا۔ ایک آفیشیل بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے تقریباً 1.36 لاکھ این پی ایس ملازمین کو فائدہ ہوگا۔ کابینہ نے ایک لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور 18 سے 60 سال کی عمر والے زمرہ کی سبھی خواتین کو 1500 روپے دینے کے اپنے انتخابی وعدوں کو نافذ کرنے اور خاکہ کو آخری شکل دینے کے لیے ایک کابینہ ضمنی کمیٹی کی تشکیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کی صدارت میں کابینہ نے اتفاق رائے سے ایک قرارداد پاس کر پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں میں اعتماد ظاہر کرنے کے لیے ریاست کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد انھوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کا شکریہ ادا کیا، جن کی وجہ سے حال کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی جیت ہوئی۔ کابینہ نے پارٹی کے انتخابی منشور کو حکومت کے ’دستاویز‘ کی شکل میں اپنانے کا فیصلہ کیا ہے اور سبھی وزراء، سکریٹری اور محکموں کے سربراہان اسے نافذ کریں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزتہ سال ہوئے اسمبلی انتخاب میں ہماچل پردیش میں دو بڑے ایشوز تھے۔ یہ ایشوز تھے سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم کی بحالی، اور دوسرا ایشو تھا اگنی ویر بھرتی اسکیم۔ اس میں سے او پی ایس کو لے کر کافی شور شرابہ ہوا تھا۔ کانگریس نے انتخابی تشہیر کے دوران سرکاری ملازمین سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ریاست میں اس کی حکومت بنتی ہے تو وہ پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کرے گی۔ اب وزیر اعلیٰ سکھو نے اپنا ایک اہم وعدہ نبھا دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined