اڈیشہ کے بالاسور میں پیش آئے خوفناک ٹرین حادثہ کو لے کر لگاتار آنکھیں نم کر دینے والی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کئی خاندانوں کے چراغ بجھ گئے ہیں، تو کئی گھر والے لاپتہ رشتہ داروں کی خیر کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔ اب تک 261 لوگوں کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے مسافروں کا علاج مختلف اسپتالوں میں چل رہا ہے۔ حادثہ کے 15 گھنٹے بعد ریسکیو آپریشن بھی ختم ہو گیا ہے اور ریل انتظامیہ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش میں لگ گئی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے موقع واردات کا دورہ کر حالات کا جائزہ لیا ہے۔ انھوں نے اسپتال پہنچ کر مریضوں سے ملاقات بھی کی۔ بعد ازاں انھوں نے کہا کہ ’’پورے ملک کی ہمدردی اس وقت ان کنبوں کے ساتھ ہے جو اپنوں سے محروم ہو گئے۔ حکومت کی پہلی ترجیح ہے کہ زیادہ سے زیادہ ریسکیو کیسے ہو۔ اسپتال میں مریضوں کو بہتر علاج کس طرح مہیا کرایا جائے، اور ٹریک کو نارمل کیسے کیا جائے۔‘‘
Published: undefined
پی ایم مودی نے حادثہ کے تعلق سے اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بہت بڑا دردناک اور من کو جھنجھوڑ دینے والا حادثہ ہے۔ جو لوگ زخمی ہوئے ہیں ان کے علاج میں کوئی کور کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ اس حادثہ کی جانچ کی جائے گی اور جو بھی قصوروار پایا جائے گا اسے بخشا نہیں جائے گا۔‘‘
Published: undefined
بہرحال، وزیر اعظم نے زخمیوں کی مدد کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس مشکل وقت میں سبھی کی ہمدردی متاثرین کے ساتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرے پاس اس تکلیف کو بیان کرنے کے لیے کوئی لفظ نہیں ہے۔ ریلوے نے اپنی پوری طاقت ریسکیو آپریشن اور ریل ٹرانسپورٹیشن کو شروع کرنے کے لیے لگا دی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined