قومی خبریں

اڈیشہ ٹرین حادثہ: سی بی آئی نے درج کی ایف آئی آر، بالاسور جی آر پی تھانہ میں درج کیس کی جانچ بھی اپنے ہاتھ میں لی

سی بی آئی افسر نے کہا کہ ہم نے وزارت ریل کی گزارش اور اڈیشہ حکومت کے اتفاق سے بالاسور ٹرین حادثے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے، جانچ کے لیے سی بی آئی کی 10 رکنی ٹیم اڈیشہ پہنچ گئی ہے۔

سی بی آئی کے دفتر کی تصویر 
سی بی آئی کے دفتر کی تصویر  سوشل میڈیا

مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے منگل کے روز اڈیشہ کے بالاسور میں 2 جون کو ہوئے خوفناک ٹرین حادثہ کی جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی۔ ایجنسی نے کہا کہ ٹرین حادثہ معاملے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ساتھ ہی افسر نے بتایا کہ سی بی آئی نے پہلے سے کٹک میں بالاسور جی آر پی تھانہ میں درج معاملے کی جانچ بھی اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ حادثے کی جانچ کے لیے سی بی آئی کی دس رکنی ایک ٹیم اڈیشہ پہنچ گئی ہے۔

Published: undefined

سی بی آئی افسر نے کہا کہ ہم نے وزارت ریل کی گزارش پر اور اڈیشہ حکومت کے اتفاق سے بالاسور ٹرین حادثے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ حادثہ ریاست کے بہناگا بازار اسٹیشن کے پاس کورومنڈل ایکسپریس، یشونت پور-ہوڑہ ایکسپریس اور ایک مال گاڑی کے درمیان ہوئی شدید ٹکر سے متعلق ہے۔ اڈیشہ کے بالاسور میں سی بی آئی کی ایک ٹیم پہلے سے ہی موجود ہے۔

Published: undefined

اتوار کو ریلوے بورڈ نے اڈیشہ کے بالاسور ٹرین حادثے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کی سفارش کی تھی۔ مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو نے اتوار کو کہا تھا کہ حالات اور انتظامیہ سے ملی جانکاری کو دیکھتے ہوئے ریلوے بورڈ آگے کی جانچ کے لیے سی بی آئی جانچ کی سفارش کر رہا ہے۔ ریل حادثہ کے بعد سے وزیر ریل اشونی ویشنو اپوزیشن پارٹیوں کے نشانے پر ہیں۔ انھوں نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اڈیشہ کے بالاسور ضلع کے بہناگا ریلوے اسٹیشن کے پاس جمعہ کی شام کو پوری رفتار سے گزر رہی کورومنڈل ایکسپریس ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی، جس سے ٹرین کی کئی بوگیاں پلٹ گئیں اور کچھ بوگیاں دوسرے ٹریک سے پار کر رہی یشونت پور-ہوڑہ ایکسپریس سے جا ٹکرائیں۔ ٹکر اتنی زوردار تھی کہ بوگیاں چیرتے ہوئے ایک دوسرے میں سما گئی تھیں۔ اس ٹرین حادثہ میں کم از کم 275 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 1000 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined