قومی خبریں

اڈیشہ ٹرین حادثہ: 7 ریلوے ملازمین معطل، غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج

جنوب مشرقی ریلوے جنرل منیجر انل کمار نے کہا کہ ’’افسران الرٹ ہوتے تو حادثہ ٹل سکتا تھا، ریلوے نے اب تک 7 ملازمین کو معطل کیا ہے، جن میں وہ 3 ملازمین بھی شامل ہیں جنھیں سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ٹرین حادثہ، تصویر یو این آئی</p></div>

ٹرین حادثہ، تصویر یو این آئی

 

اڈیشہ کے بالاسور میں گزشتہ 2 جون کو پیش آئے دردناک ٹرین حادثہ معاملہ میں ریلوے نے اپنے 7 ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔ ان میں وہ تین ریلوے ملازمین بھی شامل ہیں جنھیں گزشتہ 7 جولائی کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ جنوب مشرقی ریلوے کے جنرل منیجر انل کمار مشرا نے اس تعلق سے بتایا کہ ’’اگر افسران الرٹ ہوتے تو حادثہ کو ٹالا جا سکتا تھا۔ ریلوے نے اب تک سات ملازمین کو معطل کر دیا ہے، جن میں وہ تین ملازمین بھی شامل ہیں جنھیں سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سینئر سیکشن انجینئر ارون کمار موہنتا، سیکشن انجینئر محمد عامر خان اور ٹیکنیشین پپو کمار کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا اور ان پر غیر ارادتاً قتل کے ساتھ ساتھ ثبوت مٹانے کا بھی الزام ہے۔ اصولوں کے مطابق 24 گھنٹے کے لیے گرفتار کیے گئے ملازمین کو معطل کر دیا جاتا ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ سی بی آئی نے سینئر سیکشن انجینئر (سگنل) ارون کمار مہنت، سیکشن انجینئر محمد عامر خان اور ٹیکنیشین پپو کمار کو گرفتار کیا تھا۔ انھیں بدھ سے سی بی آئی نے مزید چار دن کی حراست میں لیا ہے۔ تینوں ملازمین کی پانچ دنوں کی حراست منگل کے روز پوری ہونے کے بعد بھونیشور میں سی بی آئی کی عدالت میں انھیں آج پیش کیا گیا تھا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اڈیشہ کے بالاسور میں ہوئے ٹرین حادثہ کی جانچ سی بی آئی نے 6 جون کو اپنے ہاتھ میں لے لی تھی۔ سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کرنے میں مصروف ہے۔ اس درمیان جنوب مشرقی سرکل کے ریلوے سیکورٹی کمشنر (سی آر ایس) کے ذریعہ کی گئی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ اسٹیشن کے شمالی سگنل گمٹی پر سگنل سرکٹ میں چھیڑ چھاڑ کے سبب حادثہ پیش آیا تھا۔ ہوڑہ جانے والی کورومنڈل ایکسپریس دوسری لائن پر کھڑی ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس سے اس کے بیشتر ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے۔ اسی دوران کورومنڈل ایکسپریس کے کچھ ڈبے اسی وقت وہاں سے گزر رہی بنگلورو-ہوڑہ سپرفاسٹ ایکسپریس کے آخری کچھ ڈبوں پر لٹ گئے جس سے حادثہ مزید سنگین ہو گیا۔ اس حادثہ میں کم از کم 293 لوگوں کی موت ہو گئی اور کم و بیش 1200 افراد زخمی بھی ہوئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined