انسان کس قدر بے حس ہو چکا ہے اور انسانیت کس طرح مر چکی ہے اس کی تازہ مثال اوڈیشہ میں منظر پھر منظرعام پر آئی ہے۔ جہاں ایک مجبور باپ کو اپنی 8 سالہ بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کرانے کے لئے اپنے کاندھوں پر اٹھا کر 8 کلومیٹر تک پیدل چلنا پڑا۔
یہ واقعہ سیلاب متاثرہ ضلع گجپتی میں پیش آیا۔ دراصل ایک شخص موکند ڈورا کی 8 سالہ بچی سمندری طوفان تتلی کی وجہ سے آئے سیلاب میں بہہ گئی تھی۔ بچی 11 اکتوبر کو لاپتہ ہوئی تھی اور گزشتہ روز اس کی لاش ایک نالے سے برآمد ہوئی۔
Published: 19 Oct 2018, 1:09 PM IST
خبروں کے مطابق جمعرات کو موقع پر پہنچی پولس نے لاش کے فوٹو لئے اور چلی گئی۔ ساتھ ہی بچی کے باپ سے کہا کہ لاش کو پوسٹ مارٹ کے لئے اسپتال لے کر جائے۔ موکند ڈورا کے مطابق وہ نہایت ہی غریب ہے اور گاڑی کا خرچ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ لہذا اس نے لاش کو ایک بورے میں ڈالی اور کاندھوں پر رکھ کر اسپتال کے لئے چل دیا۔
Published: 19 Oct 2018, 1:09 PM IST
واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے گجپتی کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی جانچ کرا رہے ہیں۔ ساتھ ہی مہلوکہ کے والد کو معاوضہ کے طور پر دس لاکھ کا چیک دے دیا گیا ہے۔ وہیں مرکزی وزیر نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کا پوسٹ مارٹم کرانے کے لئے لاش کو کاندھوں پر رکھ کر لے جانا افسوس ناک بات ہے۔
واضح رہے کہ سال 2016 میں بھی اس طرح کا ایک واقعہ رونما ہوا تھا۔ کالاہانڈی ضلع کے سرکاری اسپتال کی جانب سے گاڑی نہ دئیے جانے پر ایک شخص اپنی بیوی کی لاش کو کاندھوں پر رکھ کر 10 کلومیٹر تک لے جانے پر مجبور ہوا تھا۔
Published: 19 Oct 2018, 1:09 PM IST
وہیں اوڈیشہ میں سمندری طوفان نے بھاری تباہی مچائی ہے۔ اس طوفان میں اب تک 75 افراد کی موت ہوچکی ہے وہیں 10 افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔
Published: 19 Oct 2018, 1:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Oct 2018, 1:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز