قومی خبریں

اوڈیہ اداکار بدھادتیہ موہنتی کا راہل گاندھی پر متنازع بیان، این ایس یو آئی کی شکایت کے بعد ایف آئی آر درج

معاملے کو طول پکڑتا دیکھ اوڈیہ اداکار بدھادتیہ موہنتی نے سوشل میڈیا پر معافی مانگ لی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ کو بھی ڈیلیٹ کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

 

 این سی پی (اجیت پوار) رہنما اور سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کے معاملے میں لارینس بشنوئی گینگ کا نام آنے کے بعد پولیس اس سلسلے میں ہر زاویہ سے جانچ کر رہی ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آنے والے وقت میں اس گینگ کے ذریعہ کچھ اور بالی ووڈ اسٹارس اور رہنماؤں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ اس درمیان اوڈیہ اداکار بدھادتیہ موہنتی پر الزام ہے کہ اس نے ایک متنازع پوسٹ کیا ہے جس میں اس نے لارینس بشنوئی سے اگلا نشانہ راہل گاندھی کو بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اداکار کے اس متنازع پوسٹ کے بعد چہار جانب ہنگامہ مچ گیا ہے۔

اس معاملے میں نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متنازع پوسٹ کرنے والے اوڈیہ اداکار کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

Published: undefined

بدھادتیہ موہنتی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ شیئر کی ہے۔ انہوں نے اس پوسٹ میں لکھا ہے"مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کے بعد گینگسٹر لارینس بشنوئی کا اگلا نشانہ راہل گاندھی ہونا چاہیے، حالانکہ اس پوسٹ پر ہنگامہ ہونے کے بعد انہوں نے اسے ڈیلیٹ کر دیا۔ این ایس یو آئی نے اداکار کی اس حرکت پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے رہنما پر اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کریں گے۔

Published: undefined

حالانکہ معاملے کو طول پکڑتا دیکھ اوڈیہ اداکار نے سوشل میڈیا پر معافی مانگ لی ہے۔ انہوں نے لکھا "راہل گاندھی کے بارے میں میری پچھلی پوسٹ کا مقصد انہیں نشانہ بنانا یا پھر نقصان پہنچانا یا کسی بھی طرح سے ان کی توہین کرنا نہیں تھا۔ میرا مقصد ان کے خلاف لکھنا نہیں تھا۔ اگر انجانے میں میں نے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو میں دل سے معافی مانگتا ہوں۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined