دہلی میں ایک پیئنگ گیسٹ (پی جی) کی لڑکیوں کے ساتھ فحش حرکت اور چھیڑ چھاڑ کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ دہلی خاتون کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) کی سربراہ سواتی مالیوال نے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی پولیس کو سمن جاری کیا ہے اور کارروائی کی رپورٹ مانگی ہے۔
Published: undefined
سواتی مالیوال نے پیر کے روز جاری ایک بیان میں کہا کہ انھیں دہلی کے ہڈسن لین واقع ایک پی جی میں لڑکیوں کے ساتھ جنسی استحصال کی شکایت ملی تھی۔ اس میں شکایت دہندہ نے بتایا کہ 12 جون کی نصف شب کے آس پاس جب وہ اپنی خاتون دوستوں کے ساتھ بالکنی میں کھڑی تھی تب پی جی میں ایک لڑکے نے ان کے سامنے پینٹ کی زپ کھول کر فحش حرکت کی۔
Published: undefined
ڈی سی ڈبلیو کے ذریعہ 19 جون کو دہلی پولیس کو ایک نوٹس بھی بھیجا گیا تھا جس میں معاملے کی کارروائی رپورٹ (اے ٹی آر) مانگی گئی تھی۔ حالانکہ دہلی پولیس اس معاملے میں جواب داخل کرنے میں ناکام رہی۔ اب ڈی سی ڈبلیو چیف سواتی مالیوال نے دہلی پولیس کو سمن جاری کیا ہے اور معاملے میں کارروائی رپورٹ مانگی ہے۔ سواتی مالیوال نے دہلی پولیس سے فحش حرکت معاملے میں کی گئی گرفتاریوں کی تفصیل کے ساتھ ایف آئی آر کی ایک کاپی دستیاب کرانے کو کہا ہے۔
Published: undefined
سواتی مالیوال نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ دہلی کے پی جی میں ہزاروں خواتین اور لڑکیاں رہتی ہیں۔ ان کی سیکورٹی بے حد ضروری ہے۔ مجھے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس شخص نے ایک ہی پی جی کے باہر ایک سے زیادہ بار اس طرح کی فحش حرکت کی ہے۔ مالیوال نے مزید کہا کہ دہلی میں جرائم پیشوں کے حوصلے اتنے بلند کیوں اور کیسے ہیں؟ پہلی بار میں پولیس کے ذریعہ اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے اور اس شخص کو پولیس کے ذریعہ فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے، تاکہ جرائم پیشوں میں خوف پیدا ہو۔ ساتھ ہی ڈی سی ڈبلیو چیف نے دہلی پولیس سے مقررہ وقت کے اندر کارروائی رپورٹ داخل کرنے میں ناکام رہنے کا سبب بھی بتانے کو کہا ہے۔ کمیشن نے مورس نگر پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس افسر کو 28 جون کو ان کے سامنے حاضر ہونے اور معاملے میں اب تک کی گئی کارروائی کی رپورٹ فراہم کرنے کو کہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز