حکومت ہند او ٹی ٹی پر دکھائے جانے والے مواد کو لے کر نئے قوانین نافذ کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے اس سلسلے میں قوانین نافذ کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ضوابط کے مطابق پلیٹ فارم پر دکھائی جانے والی اشیاء میں نازیبا کلمات پر 'بیپ' لگانا ہوگا اور فحش مناظر کو بلر کرنا ہوگا۔ ان ضوابط کے نفاذ کا مقصد او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر دکھائے جانے والے قابل اعتراض مواد پر قابو کرنا اور ملک کی تاریخ و ثقافت کو صحیح ڈھنگ سے پیش کرنا ہے۔
Published: undefined
ہندوستان میں او ٹی ٹی پلیٹ فارم کی بڑھتی مقبولیت کے درمیان ہندوستانی وزارت اطلاعات و نشریات نے او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر موجود مود کے معیار اور درستگی کو یقینی کرنے کے لیے قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ایکٹیوسٹ اُدے ماہورکر نے 'آج تک' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر فحش مواد کو پوری طرح سے روکا جانا چاہیے۔ کچھ معاملوں میں نابالغوں نے ان مواد کو دیکھ کر جرائم کو انجام دیا ہے۔ یہ حالت اب کسی سنگین مصیبت کی وجہ بن سکتی ہے۔ میں نے حکومت اور وزارت اطلاعات و نشریات کے ساتھ اعداد و شمار کا اشتراک کیا ہے۔ میں نے بتایا ہے کہ اس طرح کے مواد جو آسانی سے دستیاب ہیں، ان سے کافی نقصان ہوا ہے۔ اب حکومت کو اس پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ میرا ماننا ہے کہ صرف تصاویر یا ویڈیو کو بلر کرنا ضروری نہیں ہوگا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جس شرح سے جرائم اور عصمت دری کے واقعات ہو رہے ہیں، اس پر ایک نظر ڈالنے سے آپ کو پتہ چل جائے گا کہ گزشتہ کچھ مہینوں میں یہ مواد کتنے نقصاندہ ثابت ہوئے ہیں۔ آن لائن اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر فحش مواد کو دیکھنے کے بعد اگر اسے روکا نہیں گیا تو ہمارے سامنے بہت مشکل حالت پیدا ہو جائے گی۔
Published: undefined
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق حکومت اب او ٹی ٹی پر نشر ہونے سے پہلے کنٹینٹ پر قینچی چلانے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ اس بار ضابطوں پر عمل یقینی کرنے کی ذمہ داری او ٹی ٹی پلیٹ فارم اور کنٹینٹ بنانے والوں پر ہوگی۔ اس پر عمل آوری میں ناکام رہنے پر قانونی کارروائی بھی ہوگی۔
Published: undefined
وہیں حکومت نے اس سمت میں کام شروع کر دیا ہے کہ وہ بڑے بڑے او ٹی ٹی پلیٹ فارم جیسے نیٹ فلکس، امیزن اور جیو کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ اس بات چیت کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ خاص کر ہندوستانی پس منظر پر مبنی سیریز بنانے میں کیا سوچ اور نظریہ اپنایا ہے۔ حکومت نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ صلاح و مشورہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ آئی بی وزارت میں بھی چرچا شروع ہو گئی ہے۔ حکومت قانون بنائے گی اور پھر انہیں عوامی مشاورت کے لیے رکھا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined