مرکزی حکومت کی جانب سے حال ہی میں میڈیکل کالج میں یو جی اور پی جی کی پڑھائی میں او بی سی اور معاشی طور پر کمزور اعلیٰ ذاتوں کو ریزرویشن دینے کے فیصلے کے بعد سیاسی سرگرمی بڑھ گئی ہے۔ ایک بار پھر ریزرویشن کا ایشو سرخیوں میں ہے۔ ایسے میں اگلے سال اتر پردیش، اتراکھنڈ، گجرات، پنجاب، گوا جیسی ریاستوں میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات میں ریزرویشن کے بڑا ایشو بننے کا امکان ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی نے او بی سی اور ای ڈبلیو ایس کوٹہ کے ریزرویشن کو ابھی سے ایشو بنانا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیکل کی پڑھائی میں ریزرویشن بحالی کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو لے کر بی جے پی لیڈران نے پریس کانفرنس کر ماحول بنانا شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی کے ایک قومی عہدیدار نے کہا کہ مودی حکومت پسماندہ طبقات اور محروم طبقات کی فلاح کے لیے لگاتار کام کر رہی ہے۔ اسی ضمن میں حکومت نے او بی سی اور ای ڈبلیو ایس طلبا کو میڈیکل ایجوکیشن میں ریزرویشن کی سہولت دی ہے۔ مودی حکومت کے اس تاریخی فیصلہ کے بارے میں ہم عوام کو مطلع کرائیں گے۔ ہر پلیٹ فارم پر اس ایشو کو اٹھایا جائے گا۔
Published: undefined
مرکزی وزیر اور بی جے پی کے او بی سی چہرہ بھوپیندر یادو اس پوری مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔ بھوپیندر یادو کی قیادت میں ہی او بی سی اراکین پارلیمنٹ نے 28 جولائی کو پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو عرضداشت پیش کر کے میڈیکل سیٹوں میں او بی سی ریزرویشن کا مطالبہ کیا تھا، جس کے اگلے ہی دن حکومت نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔ بھوپیندر یادو نے ہفتہ کے روز بی جے پی ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس کر او بی سی سماج اور ای ڈبلیو ایس طبقہ کے نوجوانوں کو میڈیکل کالج کی پی جی اور یو جی کورس میں ریزرویشن دینے کا فیصلہ لینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔
Published: undefined
مرکزی وزیر برائے محنت و روزگار بھوپیندر یادو کا کہنا ہے کہ ’’پسماندہ طبقہ کے کمیشن کو آئینی درجہ دینے کا مطالبہ بھی طویل وقت سے چلا آ رہا تھا۔ یو پی اے حکومت کے گزشتہ دس سال میں پسماندہ طبقہ کمیشن کو آئینی درجہ نہیں دیا گیا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں پسماندہ طبقہ کمیشن کو آئینی کمیشن کا درجہ دیا گیا۔‘‘ بھوپیندر یادو نے یہ بھی بتایا کہ مودی حکومت میں گزشتہ پانچ سالوں میں 179 نئے میڈیکل کالج کھلے ہیں۔ ملک میں میڈیکل گریجویٹ کی سیٹوں میں 56 فیصد کے قریب اور ی جی کی سیٹوں میں 80 فیصد کے قریب اضافہ کیا گیا۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ گزشتہ 29 جولائی کو ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کے شعبہ میں حکومت کی جانب سے ریزرویشن بحالی کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ آل انڈیا کوٹہ کے تحت انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ، میڈیکل اور ڈینٹل ایجوکیشن میں او بی سی طبقہ کے طلبا کو 27 فیصد اور کمزور آمدنی والے طبقہ (ای ڈبلیو ایس) کے طلبا کو 10 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ اس فیصلہ سے میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم میں داخلہ کے لیے او بی سی اور کمزور آمدنی والے طبقہ کے فروغ کے لیے انھیں ریزرویشن دینے کو حکومت پرعزم ہے۔ ملک میں اب 558 میڈیکل کالج ہیں۔
Published: undefined
مرکزی حکومت نے گزشتہ دنوں پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں بھلے ہی ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبہ کو خارج کر دیا ہو، لیکن ملک میں اب ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ تیزی سے اٹھ رہا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور جلد ہی وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس تعلق سے خط بھی لکھنے والے ہیں۔ این ڈی اے میں شامل ایک پارٹی سے مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے بھی ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ ذرائع کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ سال ہونے والے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں ذات پر مبنی مردم شماری کو اپوزیشن پارٹیاں بڑا ایشو بنا کر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر سکتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز