قومی خبریں

نوح: بٹو بجرنگی کو برج منڈل یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہیں، پولیس نے گھر کے باہر لگایا نوٹس

گزشتہ سال برج منڈل یاترا کے دوران فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے میں بٹو بجرنگی کے ملوث ہونے کی وجہ سے اس بار اس کو یاترا میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بٹو بجرنگی / سوشل میڈیا</p></div>

بٹو بجرنگی / سوشل میڈیا

 

برج منڈل یاترا ہریانہ کے نوح میں پیر (22 جولائی) کو نکالی جا رہی ہے۔ بٹو بجرنگی کو اس یاترا میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ فرید آباد پولیس کی طرف سے بٹو بجرنگی کے گھر کے باہر نوٹس لگا یا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال یاترا کے دوران فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے میں اس کے ملوث ہونے کی وجہ سے بٹو بجرنگی کو یاترا میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ بٹو بجرنگی کے خلاف گزشتہ سال نوح فساد سے متعلق کل 9 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے بٹو بجرنگی سے کہا ہے کہ وہ یاترا کے دوران اپنے گھر پر رہے۔

Published: undefined

اس یاترا سے پہلے پولیس انتظامیہ نے ضلع نوح میں موبائل انٹرنیٹ اور بلک ایس ایم ایس خدمات 24 گھنٹے کے لیے بند کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے واٹس ایپ، فیس بک، ایکس کے ذریعے موبائل انٹرنیٹ سروسز، غلط معلومات اور افواہوں کو پھیلانے اور دوسروں کو شدید نقصان پہنچانے، آتش زنی یا توڑ پھوڑ، یا دوسری قسم کی پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہونا سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے امکان کو روکنے کے لیے انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ سال برج منڈل یاترا کے دوران اس پر پتھراؤ  واقعات ہوئے تھے، جس کی وجہ سے اس سال پولیس و انتظامیہ خاص احتیاط برت رہا ہے۔ گزشتہ سال برج منڈل یاترا کے دوران ہوئے تشدد میں سینکڑوں کاروں کو آگ لگا دی گئی تھی۔ اس تشدد کی آگ نوح سے فرید آباد-گروگرام تک پھیل گئی تھی۔ تشدد کے معاملے میں درج ایف آئی آر کے مطابق بٹو بجرنگی اور اس کے حامیوں نے اے ایس پی اوشا کنڈو کے ساتھ بدسلوکی کی تھی نیز کئی پرتشدد کارروائیوں میں وہ ملوث رہے۔بٹو بجرنگی کے خلاف نوح تھانہ صدر میں اے ایس پی اوشا کنڈو کی شکایت پر بٹو بجرنگی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined