لکھنؤ: لکھنؤ میں اتوار کو خواتین کی میراتھن کی اجازت نہ ملنے کے باوجود کانگریس نے ایک بار پھر 28 دسمبر کو راجدھانی کے اکانا اسٹیڈیم سے میراتھن منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی ترجمان وکاس سریواستو نے گزشتہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں‘ میراتھن دوڑ اب 28 دسمبر یعنی منگل کو ’اکانا اسٹیڈیم‘ میں طے کی گئی ہے۔ میراتھن دوڑ میں حصہ لینے والی طالبات کی تعداد کافی حوصلہ افزا ہے اور اب مزید وقت ملنے کے بعد اب دوہرے جوش کے ساتھ لاکھوں لڑکیاں میراتھن کے لیے رجسٹریشن کروا رہی ہیں۔ ریاستی حکومت خواتین کی آواز کو دبانے کے لیے کتنی ہی سازشیں کیوں نہ کرلے۔ یوپی کانگریس انچارج، پرینکا گاندھی کی قیادت میں خواتین کی بلند ہونے والی آواز اب یقینی طور پر ریاست بھر کی خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ بنے گی۔
Published: undefined
دوسری جانب جھانسی میں خواتین کی میراتھن کی کامیابی سے پرجوش کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ لڑکیاں اپنے حق کے لیے لڑیں گی بھی اور دوڑیں گی بھی۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’یوگی جی، آپ لڑکیوں کو کنٹرول کرنے جیسی خواتین مخالف باتیں کرتے ہو، اسی لیے آپ نے لکھنؤ میں لڑکیوں کی میراتھن کی اجازت نہیں دی۔ جھانسی کی لڑکیوں نے آپ کو پیغام دیا ہے کہ لڑکیاں برداشت نہیں کریں گی، اپنے حقوق کے لیے لڑیں گی۔ اگر آپ ریلی کر سکتے ہیں تو لڑکیاں بھی دوڑیں گی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ لڑکیوں کی پرواز اور آواز کے اتنے زیادہ خلاف ہیں کہ انہوں نے لکھنؤ میں میراتھن کی اجازت منسوخ کر دی۔ لیکن لڑکیاں برداشت نہیں کریں گی۔ لڑکیاں اپنے حقوق کے لیے، تبدیلی کے لیے لڑیں گی۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ آج یہاں لکھنؤ میں کانگریس کی طرف سے تجویز کردہ ’لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں‘‘ میراتھن دوڑ کو کووڈ پروٹوکول کے تحت لکھنؤ انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تھی۔ میراتھن پرمٹ کی اچانک منسوخی کی وجہ سے انقعاد کے مقام (1090 چوراہے پر) ہزاروں کی تعداد میں دوڑ میں حصہ لینے والی لڑکیوں نے، جم کر ہنگامہ کھڑا کیا۔ وہاں موجود لڑکیوں نے یوگی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی کی۔ وہاں موجود کانگریسی لیڈروں نے حصہ لینے والی لڑکیوں کو سمجھانے کی بہت کوشش کی اور آنے والی تاریخ اور جگہ کے بارے میں بتایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز