کسی کو سیر و سیاحت کے لیے نکلنا ہوتا ہے، یا پھر چھٹی گزارنے کے لیے جگہ کا انتخاب کرنا ہوتا ہے تو وہ ایسے شہروں کی طرف رخ کرتے ہیں جہاں بنیادی اور جدید سہولیات میسر ہوں۔ لیکن کیا آپ کومعلوم ہے کہ ہندوستان میں کئی ایسے گاؤں موجود ہیں جو سیر و سیاحت کے لحاظ سے شہروں سے کہیں زیادہ پرکشش، تاریخی اور ذہنی سکون پہنچانے والے ہیں۔ لیکن وہاں تک سیاح پہنچ نہیں پاتے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے ایک اہم پیش قدمی کی ہے۔
Published: undefined
دراصل مرکزی حکومت نے ایک حکم جاری کیا ہے اور بتایا ہے کہ ملک بھر کے سبھی گاؤں میں ضلع سطح سے لے کر قومی سطح تک مقابلہ ہوگا۔ اس میں منتخب گاؤں کو ’بیسٹ ٹورسٹ ولیج‘ کا خطاب ملے گا۔ اس مقابلے سے گاؤں کو کئی طرح کے فائدے ملیں گے اور منتخب گاؤں کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھنے میں کامیابی ملے گی۔
Published: undefined
محکمہ سیاحت کی ڈپٹی ڈائریکٹر شکھا سکسینہ نے اس مقابلہ کے بارے میں بتایا کہ اس میں شامل ہونے کو لے کر وزارت سیاحت نے ایک پورٹل جاری کیا ہے۔ یہاں سبھی گاؤں کو سہولت ہوگی کہ وہ اپنی درخواست دے سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے کچھ شرائط ہیں۔ مقابلہ میں حصہ لینے کے لیے ضلع سطح پر 15 اپریل تک www.rural. tourism.gov.in پر آن لائن درخواست کی جا سکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ گاؤں کی طرف سے اس گاؤں کا کوئی بھی باشندہ درخواست کر سکتا ہے۔
Published: undefined
مرکز کے ذریعہ جاری حکم کے مطابق درخواست کرنے کے لیے ویلویشن کو بھی بنیاد بنایا جائے گا۔ اس میں ثقافتی اور قدرتی وسائل، ثقافتی وسائل کا فروغ اور تحفظ، معاشی و سماجی کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی استحکام، سیاحتی ترقی، حکومت و سیاحت کی ترجیحات، انفراسٹرکچر و کنکٹیویٹی، طبی سیکورٹی اور دفاع کے طریقوں کو بنیاد میں رکھا جائے گا۔ اس مقابلہ میں پہلے ضلع سطح پر گاؤں کا انتخاب ہوگا، اس کے بعد ریاستی اور پھر قومی سطح پر تین بہترین گاؤں کا انتخاب ہوگا۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جن گاؤں کا انتخاب ’ٹورزم ولیج‘ کی شکل میں ہوگا، وہ گاؤں ملک بھر میں سرخیاں بنیں گے جس سے سیاح اس گاؤں کو دیکھنے پہنچیں گے۔ اس سے گاؤں میں روزگار بڑھے گا، سیاحتی انفراسٹرکچر کی ترقی ہوگی اور گاؤں مین اسٹریم سے جڑے گا۔ گاؤں میں سڑک، بجلی اور پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات میں اضافہ ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز