نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیر صحت ستیندر جین کے بعد اب منیش سسودیا کو فرضی مقدمہ میں پھنسانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اروند کیجریوال کی بدھ کے روز وزیر صحت ستیندر جین کی گرفتاری کے تعلق سے بلائی گئی پریس کانفرنس سے یہ دعویٰ کیا۔
Published: undefined
کیجریوال نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ستیندر جین کو گرفتار کرنے کے پیچھے کیا مقصد ہے لیکن اب نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو گرفتار کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ اگر ستیندر جین اور منیش سسودیا بدعنوان ہیں تو نہیں معلوم ایماندار کون ہوگا! کیجریوال نے کہا کہ ستیندر جین کا مقدمہ پہلے سے چل رہا ہے، اب پھر سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلی کیجریوال نے کہا کہ ’’میں ہاتھ جوڑ کر وزیر اعظم مودی سے درخواست کرتا ہوں کہ ایک ایک کرکے گرفتاریاں نہ کریں، اس سے دہلی کے ترقیاتی کام متاثر ہوتے ہیں۔ اس سے بہتر ہے کہ دہلی کے تمام وزرا اور ارکان اسمبلی کو بیک وقت گرفتار کرا کے تفتیش کرا لی جائے۔ الگ الگ گرفتار کرنے سے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔ ستیندر جین محکمہ کلینک بنا رہے تھے، پانی کی صفائی کرا رہے تھے، اب یہ سب کام روک گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
کیجریوال نے کہا ’’مجھے نہیں معلوم کہ یہ گرفتاری کیوں ہو رہی ہے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ ہماچل پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اس طرح پنجاب الیکشن میں عآپ کی جیت کا بدلہ لیا جا رہا ہے۔ ہم گرفتاری سے نہیں ڈرتے لیکن سب کو ایک ساتھ گرفتار کرا لیا جائے۔ انہوں نے کہا ’’ہم ہر جگہ مذاق میں کہتے ہیں کہ مودی جی سے ایمانداری کا سرٹیفکیٹ لے کر آئے ہیں، آپ سب کو گرفتار کر لیجئے، ایک بار پھر ایمانداری کا سرٹیفکیٹ لے کر نکلیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز