دنیا کے بازاروں میں چاول کی کمی مہنگائی کو مزید بڑھانے کی طرف اشارہ دے رہی ہے۔ اس بحران کی وجہ ہے ہندوستان کے کچھ علاقوں میں کم بارش کے سبب دھان کی بوائی میں کمی۔ ملک میں گزشتہ تین سالوں میں دھان کی زراعت کا بوائی علاقہ سب سے کم ہو گیا ہے۔ دراصل ہندوستان چاول کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک ہے، ایسے میں یہاں دھان کی بوائی کم ہونے سے چاول کی پیداوار کم ہوگی اور اس کا اثر گھریلو بازار کے ساتھ ساتھ ان ممالک پر بھی پڑے گا جہاں ہندوستان چاول برآمد کرتا ہے۔ پیداوار کم ہونے سے اس کی قیمتیں بھی بے تحاشہ بڑھ سکتی ہیں۔ اس کے آثار تو کچھ ریاستوں میں دکھائی بھی دینے لگے ہیں۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق چاول کی پیداوار پر خطرہ ایسے وقت میں منڈلا رہا ہے جب دنیا بھر کے ملک خوردنی اشیاء کی لگاتار بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہیں۔ ہندوستان میں اس سال اب تک دھان کی بوائی میں 13 فیصد تک کی کمی آ چکی ہے اور اس کی وجہ ہے ملک کے کچھ حصوں، خصوصاً بنگال اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں کم بارش ہونا۔ قابل ذکر ہے کہ صرف دو ریاستیں ہی مل کر ملک میں تقریباً ایک چوتھائی چاول کی پیداوار کرتی ہیں۔
Published: undefined
چاول تاجروں کا ماننا ہے کہ ملک میں اس کی کم پیداوار جہاں مہنگائی کے ساتھ لڑائی کو کمزور کرے گی وہیں ہمیں برآمدات پر پابندی لگانے کے لیے مجبور بھی کرے گی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہندوستان کے چاول پر منحصر کروڑوں لوگوں کو اس کے منفی نتائج برداشت کرنے پڑیں گے۔ دنیا بھر میں چاول کے کاروبار میں ہندوستان کی شراکت داری 40 فیصد ہے۔ حکومت ملک میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے گیہوں اور چینی کی برآمدات پر پہلے ہی بندش لگا چکی ہے۔
Published: undefined
ہندوستان میں چاول کی بڑھی ہوئی قیمتیں بھی پیداوار میں کمی کے تئیں فکر کو ظاہر کرتی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چاول کی کچھ قسموں کی قیمتیں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بارش میں کمی کے سبب ملک کی بڑی چاول پروڈیوسر ریاستوں مغربی بنگال، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ میں دس فیصد تک بڑھ چکی ہیں۔ بنگلہ دیش میں طلب بڑھنے سے بھی ان ریاستوں میں چاول کی قیمتوں میں تیزی آ رہی ہے۔ واضح رہے کہ دنیا میں چاول کی سب سے زیادہ پیداوار اور استعمال ایشیا میں ہی ہوتی ہے۔ ایشیائی ممالک میں سیاسی اور معاشی استحکام کے لحاظ سے یہ ایک اہم کڑی ہے۔ روس کے یوکرین پر حملہ کے بعد گیہوں اور مکئی کی قیمتوں میں اضافہ آنے کے بعد چاول پر انحصار بڑھا ہے۔ اس سے فوڈ بحران کو دور کرنے میں تو مدد ملی ہے، لیکن ساتھ ہی چاول کا ذخیرہ بھی کم ہو گیا ہے۔
Published: undefined
چاول کی پیداوار میں کمی سے ملک میں جاری مہنگائی سے لڑائی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ ملک میں مہنگائی کی شرح آر بی آئی کی ٹولرنس سطح چھ فیصد سے اوپر بنی ہوئی ہے۔ اس سے شرح سود میں اضافہ کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔ آر بی آئی روپے میں مضبوطی لانے کی کوشش کے تھت اس ہفتے اس پر فیصلہ لے سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined