دہرادون: کورونا کی دوسری لہر کی تنزلی کے بعد پابندیوں میں راحت دئے جانے کے بعد گرمی سے پریشان لوگ بڑی تعداد میں بالائی مقامات کا رخ کر رہے ہیں اور مسوری، منالی اور نینی تال میں سیلانیوں کا تانتا لگا ہوا ہے۔ دریں اثنا، بڑی تعداد میں لوگوں کی طرف سے کورونا کے اصولوں کی خلاف ورزی کئے جانے کے بعد مسوری میں انتظامیہ نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے شہر میں داخلہ سے قبل کورونا کی نگیٹو رپورٹ پیش کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
Published: undefined
حال ہی میں مسوری میں واقعی کیمٹی فال (آبشار) کی تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں بڑی تعداد میں لوگ ایک ساتھ نہاتے ہوئے اور کورونا کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ جس کے بعد مسوری انتظامیہ کو سختی برتنے پر مجبور ہونا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق اگر سیلانیوں کے پاس کورونا کی نگیٹو رپورٹ نہیں ہوگی تو انہیں مسوری کے کولہو کھیت سے واپس بھیج دیا جائے گا۔
Published: undefined
مسوری کے پولیس عہدیدار نریندر پنت کے مطابق جن سیلانیوں کے پاس آن لائن ہوٹل بکنگ اور کورونا کی جانچ پورٹ ہوگی صرف انہیں ہی شہر میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
قبل ازیں، وزارت صحت میں جوائنٹ سیکریٹری لو اگروال نے بھی وائرل ہونے والی سیلانیوں کی تصاویر پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا، ’’ملک تاحال وبا کی دوسری لہر سے نبردآزما ہے اور ہمیں اپنے دل میں جھانک کر دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم اس مغالطہ میں تو نہیں ہیں کہ کووڈ-19 ختم ہو گیا!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز