ایک طرف راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے سے کانگریس ناراض ہے اور جگہ جگہ مرکز کی مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، وہیں دوسری طرف للت مودی کے ذریعہ برطانیہ کی عدالت میں راہل گاندھی پر مقدمہ چلانے کی دھمکی نے ایک الگ ہی ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس معاملے میں 30 مارچ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید حملہ کیا ہے۔ انھوں نے الزام لگایا ہے کہ اب ایسے ’عالمی گھوٹالہ باز‘ لوگ پی ایم مودی کے دفاع میں سامنے آ رہے ہیں۔
Published: undefined
کے سی وینوگوپال نے اس تعلق سے کیے گئے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’للت مودی کروڑوں ڈالر کا غبن کرنے والا بھگوڑا ہے۔ وہ بی جے پی کی غیر فعالیت کے سبب بیرون ملک میں شان و شوکت کی زندگی جی رہا ہے۔ اگر وہ سوچتا ہے کہ اسے لوگ سنجیدگی سے لیں گے تو یہ مضحکہ خیز بات ہے۔ یہ وزیر اعظم مودی کے لیے مزید شرمناک ہے کہ ایک عالمی گھوٹالہ باز ان کے دفاع میں آگے آ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ سوال بھی کیا کہ ’’کیا نیرو مودی، میہل چوکسی، وجئے مالیا وغیرہ پر بھی راہل گاندھی پر معاملہ دائر کرنے کا دباؤ ڈالا جائے گا؟‘‘
Published: undefined
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے بھی للت مودی کے ذریعہ راہل گاندھی کے خلاف کیے گئے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ پر سوال کھڑا کیا ہے۔ انھوں نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے کیے گئے ایک پوسٹ میں پی ایم مودی کا نام لیے بغیر ان کو ہدف تنقید بنایا ہے اور لکھا ہے کہ ’’کیا اب صاحب (پی ایم مودی) بیرون ملک سے مدد لے رہے ہیں، راہل جی کو قانونی کارروائی کی دھمکی دینے کے لیے؟‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستان میں مالی بے ضابطگیوں کے ملزم اور انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے سابق چیف للت مودی نے جمعرات کو سوشل میڈیا کے ذریعہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر تلخ حملہ کیا اور ’مودی کنیت‘ والے تبصرہ کے لیے ان پر برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ چلانے کی دھمکی دی ہے۔ للت مودی کا ٹوئٹ منظر عام پر آنے کے بعد سے ہی کانگریس لیڈران نہ صرف للت مودی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، بلکہ پی ایم مودی کو بھی ہدف بنا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز