قومی خبریں

اب وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کی بیٹی کے خلاف ای ڈی نے درج کیا مقدمہ، جلد پوچھ تاچھ کا امکان

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کی بیٹی وینا وجین کے خلاف ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا ہے، یہ مقدمہ ان کی ملکیت والی آئی ٹی کمپنی اور کچھ دیگر لوگوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وینا وجین / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وینا وجین / تصویر آئی اے این ایس

 

ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ اپوزیشن لیڈران و ان کے رشتہ داروں کو بھیجے جانے والے سمن و پوچھ تاچھ سرخیاں بن رہی ہیں۔ ابھی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر ہنگامہ جاری ہے اور کے. کویتا بھی حراست میں ہیں، اسی درمیان کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کی بیٹی کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

Published: undefined

ہندی نیوز پورٹل ’ہندوستان‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کیرالہ کے وزیر اعلی پینارائی وجین کی بیٹی وینا وجین کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ ان کی ملکیت والی آئی ٹی کمپنی اور کچھ دیگر لوگوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ یہ پورا معاملہ ایک پرائیویٹ منرل فرم کی جانب سے وینا اور ان کی کمپنی کو کی گئی مبینہ غیر قانونی ادائیگیوں سے متعلق ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ای ڈی کی ٹیم جلد ہی وینا وجین سے اس ضمن میں پوچھ تاچھ کر سکتی ہے۔

Published: undefined

سرکاری ذرائع نے بدھ (27 مارچ) کو یہ اطلاع دی کہ تفتیشی ایجنسی ای ڈی نے منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس میں ملوث لوگوں کو جلد ہی تفتیش کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔ ای ڈی نے یہ مقدمہ کارپوریٹ امور کی وزارت کے تحت سیریس فراڈ انویسٹی گیشن آفس (ایس ایف آئی او) کی جانب سے کی گئی جانچ اور اس کی بنیاد پر کی گئی شکایت کا از خود نوٹس لینے کے بعد درج کیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق یہ معاملہ محکمہ انکم ٹیکس کی تحقیقات پر مبنی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرائیویٹ کمپنی ’کوچین منرلز اینڈ روٹائل لمیٹڈ‘ (سی ایم آر ایل) نے 2018 سے 2019 کے دوران وینا وجین کی کمپنی کو 1.72 کروڑ روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی ہے۔ جبکہ آئی ٹی فرم نے کمپنی کو کوئی خدمات فراہم نہیں کیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے گزشتہ مہینے وینا وجین کی کمپنی ’ایکسا لاجک سالیوشن‘ نے ایک عرضداشت دائر کرتے ہوئے ایس ایف آئی او کے ذریعے کی گئی جانچ کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس عرضداشت کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined