گجرات میں گزشتہ دو سالوں میں نہ تو ’سردار رہائش منصوبہ‘ کے تحت ایک بھی گھر کی تعمیر ہوئی، اور نہ ہی ایک روپیہ الاٹ کیا گیا۔ بی جے پی حکومت کے پنچایت، دیہی رہائش، دیہی ترقیات محکمہ کے وزیر ارجن سنگھ چوہان نے کانگریس اراکین کے کئی سوالوں کے جواب میں بدھ کو ریاستی اسمبلی کو اس کی جانکاری دی۔
Published: undefined
اپنے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایک لاکھ روپے کے نئے گھر کی یونٹ لاگت کے خلاف، ریاستی حکومت نے مستفیدین کو 40 ہزار روپے فراہم کیے ہیں۔ ریاست نے سردار رہائش منصوبہ کے لیے آئندہ مالی سال کے لیے 98 لاکھ روپے کا انتظام کیا ہے، اور رواں مالی سال 22-2021 میں منصوبہ کے لیے پوری ریاست کے لیے 1.4 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا تھا، جس میں سے 32.45 لاکھ روپے کا استعمال کیا گیا۔
Published: undefined
ایک سوال کے تحریری جواب میں ریاستی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ ریاست نے سنٹرل پروویڈنٹ فنڈ پر ادائیگی کیے گئے سود کے لیے اور بورڈ کی تعطیل تنخواہ اور گریچوئٹی کے لیے الاٹ رقم پر 352.36 لاکھ روپے کا استعمال کیا تھا۔ حکومت نے ریوالونگ فنڈ کی شکل میں بھی 1000 کروڑ روپے الاٹ کیے تھے۔
Published: undefined
سردار رہائش منصوبہ کے مقابلے میں ریاستی حکومت نے وزیر اعظم رہائش منصوبہ کے تحت رہائش تعمیر میں ایک بڑی رقم خرچ کی ہے۔ کچھ سوالوں کے جواب میں وزیر محترم نے بتایا کہ محکمہ نے پی ایم اے وائی کے تحت کَچھ اضلع میں تعمیر 2225 یونٹس کے لیے کُل 6.47 کروڑ روپے الاٹ اور تقسیم کیے تھے۔ محکمہ نے دو سالوں میں داہود ضلع میں کُل 8911 پی ایم اے وائی یونٹس کو بھی منظوری دی تھی، جب کہ 21-2020 میں 4050 یونٹس کی تعمیر کی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined