دہلی کے تشدد کے بارے میں دہلی پولیس کے پی آر او ایم ایس رندھاوا نے کہا کہ پولیس نے تشدد کے لئے اب تک 18 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ نیز اب تک 106 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور شرپسندوں کی شناخت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہلی میں کوئی تشدد کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال نے دہلی میں ہونے والے تشدد پر لب کشائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دہلی کے لوگ تشدد نہیں چاہتے۔ یہ سب ’عام آدمی‘ نے نہیں کیا۔ یہ سب کچھ سماج دشمن، سیاسی اور باہری عناصر نے انجام دیا ہے۔ ہندو اور مسلمان کبھی لڑنا نہیں چاہتے۔‘‘
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
شمال مشرقی دہلی کے ڈی سی پی سے ملاقات کرنے کے بعد قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) موج پور پہنچے۔ موج پور میں این ایس اے اجیت ڈووال نے حالات کا جائزہ لیا۔ اس علاقے سے تشدد کی کافی خبریں سامنے آئی تھیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈووال نے کہا کہ چاروں طرف سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پولس اپنا کام کر رہی ہے اور جلد ہی حالات معمول پر آ جائیں گے۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
گرو تیغ بہادر اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار نے تازہ جانکاری دیتے ہوئے کہا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کے باعث اب تک 22 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس اسپتال میں تقریباً 200 زخمیوں کا علاج ہوا جن میں سے بیشتر کو چھٹی دے دی گئی ہے۔ سنیل کمار کا کہنا ہے کہ فی الحال 35 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
نئی دہلی 26 فروری (یو این آئی) دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں تشدد کے دوران زخمی ہوئے لوگوں کا پتہ لگانے کے لئے دہلی پولیس نے بدھ کو پانچ اسپتالوں میں رابطہ کرنے کے لئے ہیلپ لائن نمبر جاری کئے ہیں۔
دہلی پولیس نے گرو تیغ بہادر اسپتال کے لئے ایس آئی گجیندر سنگھ 9818120026، لوک نایک جے پرکاش اور مولانا آزاد اسپتال کے لئے اے ایس آئی یوگیندر سنگھ 7982756328، رام منوہر لوہیا اسپتال کے لئے ایس دیویندر سنگھ 9818313342 اور الہند اسپتال کے لئے اے ایس آئی نریندر رانا 9868738042 کے ہیلپ لائن نمبر جاری کئے ہیں۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیم قانون (سي اےاے) کے خلاف تشدد میں اب تک پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل رتن لال سمیت 20 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 200 سے زائد زخمی ہیں. قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا کے لئے بدھ کو شمال مشرقی دہلی کے تشدد متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کر سکتے ہیں۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ اس درمیان بڑی تعداد میں لوگ جنتر-منتر پر اس تشدد کے خلاف مظاہرہ کرنے پہنچ رہے ہیں۔ اس وقت جنتر منتر پر کافی بھیڑ جمع ہو گئی ہے جو اپنے ہاتھوں میں دہلی میں امن بحال کرنے کا پیغام دینے والا بینر لیے ہوئی ہے۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
دہلی ہائی کورٹ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا، ڈی سی پی (جرائم) سے پوچھا کہ کیا انھوں نے بی جے پی لیڈر کپل مشرا کا مبینہ طور پر نفرت پھیلانے والا بیان دیکھا۔ اس ویڈیو کلپ کو دیکھا ہے جس میں انھوں نے اشتعال انگیز تقریر کی؟ بعد ازاں کپل مشرا کے ویڈیو کو عدالت میں چلایا گیا۔ ہائی کورٹ نے سالیسیٹر جنرل سے کہا کہ وہ پولس کمشنر سے بی جے پی کے تین لیڈروں کے ذریعہ مبینہ طور پر نفرت پھیلانے والی تقریر دینے کے معاملے میں کیس درج کرنے کو کہیں۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے واقعات پر قابو تو پا لیا گیا ہے، لیکن کچھ علاقے ایسے ضرور ہیں جہاں تشدد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق گوکل پوری واقع ایک مسجد کو کچھ سماج دشمن عناصر نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مسجد کو گزشتہ روز نذر آتش کیا گیا تھا اور آج ایک بار پھر اس کے ستونوں کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس واقعہ سے مقامی لوگ کافی دہشت میں ہیں۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
دہلی ہائی کورٹ نے سی اے اے-این آر سی معاملہ پر شمال مشرقی دہلی میں تشدد میں شامل لوگوں کے خلاف کیس درج کر انھیں گرفتار کرنے کی گزارش کرنے والی عرضی پر بدھ کو سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے دہلی پولس کمشنر کو نوٹس جاری کیا ہے اور سرکار کے وکیل سے بدھ کی دوپہر 12.30 بجے عدالت میں سینئر پولس افسر کی موجودگی یقینی بنانے کے لیے کہا ہے۔
دراصل حقوق انسانی کارکن ہرش مندر اور فرح نقوی کی جانب سے داخل عرضی میں تشدد واقعہ کی عدالتی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دیے جانے اور تشدد میں زخمی لوگوں کو معاوضہ دینے کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی پر جسٹس جی ایس سیستانی اور جسٹس اے جے بھمبھانی کی بنچ نے سماعت کی۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق مہلوکین کی تعداد 20 ہو گئی ہے اور گرو تیغ بہادر (جی ٹی بی) اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ زخمی افراد کی حالت ہنوز سنگین بنی ہوئی ہے۔
اس درمیان تشدد سے بہت زیادہ متاثر شمال مشرقی دہلی کے موج پور علاقے میں سیکورٹی اہلکاروں نے آج صبح فلیگ مارچ کیا۔ علاقے میں امن و امان کا ماحول نظر آ رہا ہے اور پولس ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح یہاں کسی بھی طرح کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
دہلی پولس اسپیشل کمشنر ستیش گولچا نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ جعفر آباد میٹرو اسٹیشن اور موج پور چوک سے سبھی مظاہرین واپس چلے گئے ہیں اور اب 66 فوٹا روڈ پوری طرح سے مظاہرین سے خالی ہو چکا ہے۔ جعفر آباد میٹرو اسٹیشن سے مظاہرین گزشتہ رات کو ہی واپس چلے گئے تھے اور دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے سبھی اسٹیشن پر آمد و رفت بحال کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
شمال مشرقی دہلی میں تشدد کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔ یہ اطلاع گرو تیغ بہادر (جی ٹی بی) اسپتال کے ذرائع نے دی۔ اسپتال سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج یعنی بدھ کی صبح کل 4 زندگیاں ختم ہو گئیں اور گزشتہ روز تک 13 لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس طرح سے مجموعی طور پر مہلوکین کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت اب بھی سنگین بنی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز دن بھر بھجن پورہ، کھجوری، موج پور وغیرہ علاقوں میں تشدد کے واقعات رہ رہ کر ہوتے رہے۔ پتھر بازی، دکانوں میں توڑ پھوڑ اور آتش زدگی کی تصویریں بھی سامنے آتی رہیں۔ پولس نے اس پر قابو پانے کے لیے کئی جگہ آنسو گیس کے گولے کا بھی استعمال کیا۔ بھجن پورہ اور کھجوری روڈ پر تو بڑی تعداد میں شرپسند عناصر ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے سڑکوں پر نظر آئے۔ انھوں نے سڑک کے کنارے موجود دکانوں میں جم کر توڑ پھوڑ بھی کی۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Feb 2020, 9:23 AM IST
تصویر: پریس ریلیز