دہلی میں اتوار کے روز بھڑکے تشدد میں منگل تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بیشتر ہلاک ہونے والے افراد کو گولی لگی ہے۔
لاٹھی ڈنڈے لے کر ہجوم کی شکل میں لوگ سڑکوں پر نظر آ رہے ہیں اور دکانوں پر حملہ اور گاڑیوں کو آگ رہے ہیں، تاہم دہلی پولیس کے پی آر او کا دعوی ہے کہ حالات اب قابو میں ہیں۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
نئی دہلی: سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر تشدد سے متاثرہ شمال مشرقی علاقوں کے مجموعی طورپر 86مراکز پر 26فروری کو ہونے والے دسویں اور بارہویں کے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں۔ اس کے علاوہ بدھ کوبھی شمال مشرقی دہلی کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکو ل بند رہیں گے۔
سی بی ایس ای کے سکریٹری انوراگ ترپاٹھی نے منگل کی رات یہ اطلاع دی۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ دہلی حکومت کے ڈائرکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی درخواست اور طلبا، اسٹاف اور والدین کی پریشانی نہ ہو اس لئے بورڈ نے دہلی کے شمال مشرقی حصوں میں 26فروری کو ہونے والے دسویں او ربارہویں کے امتحانات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایسے امتحانات مراکز، جہاں یہ امتحانات ملتوی کئے گئے ہیں ان کی تفصیلات سی بی ایس ای کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ دہلی کے باقی حصوں میں امتحانات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ متاثرہ طلبا کے لئے امتحان کی اگلی تاریخ کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ دہلی حکومت نے پہلے شمال مشرقی علاقہ کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کی ہدایت کی وجہ سے منگل کو متاثرہ علاقوں میں کوئی بھی سرکاری یا پرائیویٹ اسکول نہیں کھلا اور کل بھی یہ بند رہیں گے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
شمال مشرقی حالات ہنوز کشیدہ بنے ہوئے ہے۔ میڈیا رپورٹ مطابق تشدد کے پیش نظر ایک ماہ کے لئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ وہیں، تشدد والے 4 مقامات پر کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
نئی دہلی: سابق وزیر داخلہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبر نے دہلی تشدد کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی مبینہ تنگ نظری کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے نفاذ کو ٹال دیا جانا چاہیے۔
مسٹر چدمبرم نے ایک سلسلے وار ٹویٹ میں کہا کہ عوام تنگ نظر والے اور غیر حساس رہنماؤں کو اقتدار سونپنے کی قیمت چکا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سی اے اے کی مخالفت کرنے والے افراد کی بات سننا چاہیے اور سپریم کورٹ کے فیصلے تک اسے ملتوی کردینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں گذشتہ روز ہونے والے فساد اور اموات کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔
کانگریس کے رہنما نے کہا،’ ہم نے وارننگ دی تھی کہ سی اے اے تقسیم کرنے والا ہے، اسے رد کیا جانا چاہیے لیکن ہماری آواز نہیں سنی گئی۔ ابھی بھی تاخیر نہیں ہوئی ہے اور قانون کی مخالفت کرنے والوں کی بات حکومت کو سننا چاہیے‘۔ چدمبرم نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون 1995 چل رہی تھی اور اسے ترمیم کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی قانون کو رد کر دینا چاہیے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے عین نیچے خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ خواتین یہاں دھرنے پر بیٹھی ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں مردوں نے انہیں حفاظتی گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بھی موجود ہیں جو مظاہرین سے یہاں سے جانے کے لئے کہہ رہے ہیں۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
علاقہ کے ڈی سی پی نے مظاہرین سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ جبکہ مظاہرین نے دھرنے سے اٹھنے سے انکار کر دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم یہاں سے چلے جائیں گے لیکن پہلے کپل مشرا کو گرفتار کیا جانے جس نے ایک بڑے علاقہ میں تشدد کو بھڑکایا ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے واقعات میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 9 ہو گئی ہے۔ یہ اطلاع جی ٹی بی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے دی ہے۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار کا کہنا ہے کہ کل 5 لوگوں کی زندگیاں ختم ہوئی تھیں جب کہ آج مزید 5 لوگ تشدد کا شکار ہو گئے۔ اس طرح سے مہلوکین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 9 ہو گئی ہے۔
اس درمیان پولس ذرائع کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں ہوئے اب تک کے تشدد میں کم و بیش 135 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 70 افراد گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بیشتر زخمی اشخاص کا علاج جی ٹی بی اسپتال میں ہو رہا ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے حالات کو دیکھتے ہوئے اسٹریچر اور زخمیوں کو لانے و لے جانے کے لیے استعمال کی جانے والی کرسیوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
شمال مشرقی دہلی میں حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور شرپسند عناصر پر قابو پانے میں دہلی پولس ناکام نظر آ رہی ہے۔ ’نیشنل ہیرالڈ‘ کی نامہ نگار ایشلن میتھیو سے موصول خبروں کے مطابق بھجن پورہ چوک اور کھجوری کی طرف جانے والی سڑک پر شرپسند عناصر نے زبردست توڑ پھوڑ کی ہوئی ہے اور سڑک کنارے لگی ہوئی دکانوں کو کافی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ شرپسند عناصر کی بھیڑ لگاتار ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتی ہوئی عوامی ملکیت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس درمیان کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیے جانے کی خبریں آ رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے پولس کے ذریعہ آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے ہیں۔ نامہ نگار ایشلن میتھیو اس آنسو گیس کے گولے کے قریب تھیں جنھیں قریب میں موجود ایک گھر کی خواتین نے پکڑ کر اندر بلا لیا۔ کافی دیر تک ایشلن میتھیو اس گھر میں ہی بند رہیں کیونکہ باہر آنسو گیس پھیلا ہوا تھا اور حالات بھی کافی کشیدہ تھے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے راج گھاٹ پر پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ دو دنوں میں دہلی میں ہوئے تشدد سے پورا ملک فکر مند ہے۔ جان اور مال کا نقصان ہوا ہے۔ اگر تشدد بڑھتا ہے تو اس سے سبھی متاثر ہوں گے۔‘‘
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
شمال مشرقی دہلی کے کئی علاقوں میں ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، اس کے باوجود بھجن پورہ سے پتھراؤ کی خبریں آ رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بھجن پورہ چوک پر ایک بار پھر دو گروپ کے درمیان پتھر بازی شروع ہو گئی ہے۔ فی الحال اس پتھراؤ میں کسی کے زخمی ہونے کی خبریں نہیں آئی ہیں، لیکن حالات کافی کشیدہ ہیں۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے اتوار اور پیر کے روز شمال مشرقی دہلی میں جس طرح سے اشتعال انگیز بیان بازی کی، اس سے زبردست تشدد کا ماحول پیدا ہوا جس میں اب تک 7 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ اب کپل مشرا پر تشدد پیدا کرنے کے الزام میں دو معاملے درج کیے گئے ہیں۔ ایک شکایت عام آدمی پارٹی کی کارپوریٹر ریشما ندیم کی جانب سے درج کرائی گئی ہے اور دوسری شکایت حسیب الحسن نامی شخص نے درج کرائی ہے۔ درج شکایات میں کہا گیا ہے کہ کپل مشرا اشتعال انگیز بیان دے کر لوگوں کو مشتعل کیا جس کے بعد علاقے میں انارکی پھیل گئی۔ بہر حال، فی الحال کپل مشرا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
بی جے پی رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے اپنی ہی پارٹی کے لیڈر کپل مشرا کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ میڈیا نے جب ان سے کپل مشرا کے اشتعال انگیز بیان کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’یہ کوئی مطلب نہیں رکھتا کہ وہ شخص کون ہے، وہ کپل مشرا ہے یا کوئی اور، یا پھر وہ کس پارٹی سے تعلق رکھتا ہے، اگر اس نے اشتعال انگیز بیان دیا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایک بار پھر موج پور میٹر اسٹیشن کے قریب پتھر بازی شروع ہو گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پتھر بازی موج پور میٹرو اسٹیشن سے قریب کبیر نگر علاقے میں ہوئی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے ہیں۔ حالانکہ پولس نے پہلے ہی بتا رکھا ہے کہ سیکورٹی سخت ہے اور وہ کسی بھی طرح کے حالات پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
راجدھانی دہلی میں سی اے اے اور این آر سی حامی و مخالف گروپ کے درمیان ہوئے تشدد کے بعد دہلی پولس نے منگل کے روز ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شمال مشرقی دہلی میں مہینہ بھر کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ پولس نے یہ حکم کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے اٹھایا ہے۔ اس سے قبل پولس نے تشدد میں 7 لوگوں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور عوامی ملکیت کو ہوئے نقصان کے بارے میں بھی بتایا۔ واضح رہے کہ جن 7 لوگوں کی موت تشدد کے دوران ہوئی ان میں ایک پولس اہلکار بھی شامل ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
دہلی پولس نے شمال مشرقی دہلی میں گزشتہ روز ہوئے دو گروپوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے 7 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ دہلی پولس کا کہنا ہے کہ ایک پولس اہلکار تشدد کے درمیان ہلاک ہوا جب کہ 6 شہری بھی اپنی زندگی کی جنگ ہار گئے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
دہلی کے برہمپوری علاقے میں دو گروپوں کے درمیان پتھراؤ کی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ پتھراؤ کے بعد بڑی تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے اور آر اے ایف کے جوانوں نے علاقے میں فلیگ مارچ بھی کیا۔ اس درمیان آر اے ایف کے جوانوں کو دو خالی کارتوس ملے ہیں۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
شمال مشرقی دہلی کے فائر بریگیڈ محکمہ کے ڈائریکٹر کے مطابق پیر کے روز سے آج صبح 3 بجے تک آگ زنی سے جڑے 45 فون کال آ چکے ہیں۔ اب تک 3 فائر بریگیڈ اہلکار زخمی بھی ہو چکے ہیں اور ایک فائر بریگیڈ گاڑی کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف گزشتہ دو مہینے سے زیادہ عرصہ سے دہلی کے مختلف علاقوں میں پرامن دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ لیکن شمال مشرقی دہلی میں اتوار کے روز سے ہی حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ سی اے اے کی حمایت میں کچھ لوگوں نے آواز اٹھاتے ہوئے فضا کو زہر آلود کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر انھوں نے پرامن مظاہرہ کرنے والے لوگوں پر حملہ کیا جس سے افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ آج بھی شمال مشرقی دہلی کے حالات کشیدہ ہیں اور اطلاعات کے مطابق صبح سویرے 5 موٹر سائیکل کو شرپسندوں نے نذر آتش کر دیا۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Feb 2020, 8:58 AM IST