دہلی پولس کو ٹول کٹ کیس میں اب دو مزید ایکٹیوسٹ نکیتا جیکب اور شانتنو کی تلاش ہے۔ ان دونوں کے نام بھی اس ’ٹول کٹ کیس‘ میں آ رہے ہیں جسے ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے شیئر کیا تھا۔ دہلی پولس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے نکیتا جیکب اور شانتنو کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرا لئے ہیں۔ سائبر کرائم یونٹ کو ان دونوں کے بھی ٹول کٹ معاملے میں شامل ہونے کے اشارے ملے ہیں۔ ہم جلد ہی انھیں گرفتار کریں گے۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان پیشے سے وکیل نکیتا جیکب نے بامبے ہائی کورٹ میں گرفتاری پر روک کے لیے 4 ہفتہ کے ٹرانزٹ پیشگی ضمانت کی عرضی داخل کی ہے۔ ساتھ ہی پولس کے ذریعہ کسی بھی قدم کو اٹھانے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایف آئی آر کی کاپی مہیا کرانے کی کورٹ سے گزارش کی ہے۔ اس معاملے کی سماعت کل یعنی منگل کو ہوگی۔
Published: undefined
دہلی پولس کا دعویٰ ہے کہ یہ دونوں بھی ٹول کٹ تیار کرنے میں شامل تھے اور ان لوگوں نے خالصتان حامی عناصر کے ساتھ سیدھے رابطہ کر رکھا تھا۔ دہلی پولس کا کہنا ہے کہ پولس نے 4 دن پہلے نکیتا جیکب کے گھر جا کر ان کے الیکٹرانک گیزیٹس کی جانچ کی تھی۔ پولس نے انھیں بتایا تھا کہ وہ دوبارہ آئیں گے، لیکن اب نکیتا جیکب گھر پر نہیں ہیں۔ پولس کا الزام ہے کہ خالصتان حامی تنظیم ’پوئٹک جسٹس فاؤنڈیشن‘ کے بانی مو دھالیوال نے اپنے ساتھی پونیت کے ذریعہ نکیتا جیکب سے رابطہ کیا تھا۔ ان کا مقصد ریپبلک ڈے سے پہلے ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنا تھا۔ اس کے علاوہ ریپبلک ڈے سے پہلے جون کال کے ذریعہ مو دھالیوال نے نکیتا جیکب، دشا روی اور دیگر لوگوں کے ساتھ ٹولٹ کٹ ایشو پر بات چیت کی تھی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دشا روی کی گرفتاری کی ملک بھر میں مخالفت ہو رہی ہے۔ دشا کو اتوار کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا جہاں سے انھیں 5 دن کی پولس حراست میں بھیج دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سماعت کے دوران دشا روی عدالت میں میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دیو سروہا کے سامنے رو پڑی تھیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ وہ کسی بھی سازش یا کسی گروپ کا حصہ نہیں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ عدالت میں دشا نے کہا کہ ’’میں صرف کسانوں کی حمایت کرتی ہوں کیونکہ وہ ہمارا مستقبل ہیں... انہی سے ہمیں کھانا ملتا ہے۔‘‘ انھوں نے عدالت کو بتایا کہ انھوں نے ٹول کٹ کو تیار نہیں کیا تھا بلکہ صرف دو جملوں کو ایڈٹ کیا تھا۔
Published: undefined
پولس کا کہنا ہے کہ دشا روی ٹول کٹ لکھنے والی شخص ہیں اور ساتھ ہی اس ٹول کٹ کی نشر و اشاعت کرنے والی اہم سازشی ہیں۔ دشا روی کی گرفتاری کا سنیوکت کسان مورچہ نے مخالفت کرتے ہوئے انھیں بلاشرط آزاد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دھیان رہے کہ دہلی پولس نے 4 فروری کو ٹول کٹ معاملہ میں ملک سے غداری کے ساتھ ہی مجرمانہ سازش اور گروپوں کے درمیان دشمنی پھیلانے کی کوشش کرنے کی دفعات میں معاملہ درج کیا تھا۔ پولس کے مطابق اس ٹول کٹ کے ذریعہ ہی یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر ریلی کے دوران دہلی میں تشدد ہوا۔
Published: undefined
امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس کی بھتیجی مینا ہیرس نے دشا روی کی گرفتاری کی مخالفت کرتے ہوئے ان کی رِہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے ایک تھریڈ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہندوستان میں ایکٹیوسٹ کو کس طرح پریشان کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف ہندوستان میں پورا اپوزیشن اس طرح کی کارروائی کے خلاف آواز اٹھاتا نظر آ رہا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے بھی اس سلسلے میں بذریعہ ٹوئٹ اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined