قومی خبریں

ایئر انڈیا ملازم کے قتل کیس میں کلیدی ملزم ’کاجل کھتری‘ سے نوئیڈا پولیس کی پوچھ گچھ

"الزام ہے کہ ایئر لائنز عملے کے رکن کے قتل کی منصوبہ بندی کلیدی ملزم کاجل کھتری نے کی تھی، جو جیل میں بند کپل اور شوٹرز کے درمیان موبائل ایپ کے ذریعے رابطہ کراتی تھی

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

نوئیڈا میں ایئر انڈیا کے ایک کرو ممبر کا گولی مار کر قتل کیے جانے کی مبینہ سازش رچنے والی کاجل کھتری کو پولیس ٹرانزٹ ریمانڈ پر دیر رات نوئیڈا لے کر آ گئی ہے جہاں آج اس سے پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ واضح ہو کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے بڑی مشقت کے بعد بدھ کو کلیدی ملزم کاجل کھتری کو گرفتار کیا تھا۔

Published: undefined

گینگسٹر کپل مان کی دوست کاجل کھتری کو ہی ایئر لائنس کے کرو ممبر کے قتل کا ماسٹر مائند مانا جا رہا ہے اور اس کے تار لارینس بشنوئی گینگ سے بھی جڑ سکتے ہیں۔ دراصل جنوری میں نوئیڈا کے سیکٹر 104 میں بائک سوار تین بدمعاشوں نے کار میں بیٹھے ایئر لائنس ملازم سورج مان کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ جیل میں میں قید کپل مان کے اشارے پر اس واردات کو انجام دیا گیا تھا۔ سورج مان دہلی کے گینسٹر پرویز مان کا سگا بھائی تھا۔

Published: undefined

نوئیڈا پولیس کی کئی ٹیم کاجل کی گرفتاری کے لیے مسلسل کوشش کر رہی تھی لیکن ہر مرتبہ وہ چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتی تھی۔ کاجل پر 25 ہزار روپے کا انعام بھی رکھا گیا تھا۔قتل معاملے میں ابھی تک تیسرے شوٹر کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ امید ہے کہ پوچھ تاچھ کے بعد اس کی پہچان ہو جائے گی۔ تیسرا شوٹر ہی لارینس بشنوئی گینگ کا غنڈہ ہونے کا امکان ہے۔ جانکاری کے مطابق اس پورے قتل واقعہ کی کہانی کاجل کھتری نے ہی لکھی تھی۔ وہ موبائل ایپ کے ذریعہ جیل میں بند کپل اور شوٹروں کے درمیان کمیونکیشن کراتی تھی۔ لوکیشن سے لے کر اسلحہ مہیا کرانا اور سازش کو انجام تک پہنچانا اور پیسوں کا لین دین سب کچھ کاجل کے ہاتھ میں ہی تھا۔

Published: undefined

غور طلب رہے کہ ایک پلاٹ کو لے کر کپل مان اور پرویش مان کے درمیان گزشتہ کئی برسوں سے گینگ وار چل رہا ہے۔ دونوں گروپ سے اب تک 5 لوگوں کا قتل ہو چکا ہے۔ سورج مان کا قتل بھی اسی گینگ وار کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے مہلوک کے بھائی کی شکایت پر گینگسٹر کپل مان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined