نوئیڈا: گوتم بدھ نگر کے بسرکھ تھانہ علاقے کے چپیانہ بزرگ پولیس چوکی میں جمعرات کی صبح ایک نوجوان کے مبینہ طور پر پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کے معاملے میں اس کے اہل خانہ نے دو خواتین کے خلاف خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے جمعہ کو یہ معلومات دی۔
Published: undefined
پولیس نے بتایا کہ یوگیش نامی نوجوان جسے پولیس چوکی میں عصمت دری کے الزام میں پوچھ گچھ کے لیے لایا گیا تھا، اس نے مبینہ طور پر پھانسی لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ اس معاملے میں اہل خانہ کی جانب سے سنگین الزامات لگائے جانے کے بعد پولیس کمشنر نے پولیس چوکی پر تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ مرحوم کی آخری رسومات ان کے آبائی ضلع علی گڑھ میں ادا کی گئی ہیں۔
Published: undefined
ڈپٹی کمشنر آف پولیس زون دوم سنیتی نے بتایا کہ دھرم ویر کے بیٹے تیج ویر سنگھ نے کل رات تھانے میں رپورٹ درج کرائی ہے کہ اس کا بھائی یوگیش اس کے ساتھ چپیانہ میں واقع ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ شکایت میں دھرم ویر نے الزام لگایا ہے کہ اس کے بھائی پر فیکٹری میں کام کرنے والی دو خواتین کی طرف سے جنسی استحصال کے جھوٹے الزامات لگائے گئے تھے۔
Published: undefined
پولیس افسر نے بتایا کہ دھرم ویر کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل اس معاملے میں دونوں فریقوں کے درمیان صلح ہو گئی تھی لیکن اب ان کے بھائی کے خلاف جھوٹی شکایت کی گئی ہے۔
یوگیش کے بھائی کا الزام ہے کہ خواتین کی جانب سے مبینہ طور پر جھوٹی شکایت درج کروانے سے پریشان ہو کر اس کے بھائی نے خودکشی کر لی ہے۔ ڈی سی پی سنیتی نے کہا کہ متاثرہ کی شکایت پر پولیس نے دونوں خواتین کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 306 کے تحت مقدمہ درج کرکے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
جمعرات کو پولیس کمشنر لکشمی سنگھ نے پولیس چوکی میں ایک نوجوان کی مبینہ خودکشی کے معاملے میں پولیس چوکی پر تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے جمعرات کو کہا تھا کہ پولیس کمشنر لکشمی سنگھ کے حکم پر پولیس اہلکاروں کے خلاف معطلی کی کارروائی کے ساتھ اس واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کے لیے ایک افسر کو مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں اسٹیشن انچارج اور اسسٹنٹ پولیس کمشنر کے کردار کی جانچ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز