پاٹن: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز گجرات کے پاٹل میں انتخابی تشہیر کے دوران ایک بار پھر مرکز میں مودی حکومت آنے پر آئین کو خطرہ قرار دیا۔ ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج پہلی بار بی جے پی لیڈران کھل کر کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ انتخاب جیت گئے تو آئین کو بدل دیں گے، ختم کر دیں گے۔
Published: undefined
پاٹن میں لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج ملک میں دو نظریات کی لڑائی چل رہی ہے۔ ایک طرف کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد ہے جو آئین کو بچانے میں مصروف ہیں، دوسری طرف نریندر مودی اور آر ایس ایس ہیں جو آئین کو ختم کرنے پر آمادہ ہیں۔ ملک کو آزادی کے بعد جو کچھ ملا، اس کی وجہ آئین ہے۔ آئین غریبوں، کمزوروں اور کسانوں کی حفاظت کرتا ہے۔ مودی حکومت کی پالیسیوں پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں ایک فیصد لوگ 40 فیصد دولت پر کنٹرول رکھتے ہیں، اور اب بی جے پی کے لوگ کہتے ہیں کہ ریزرویشن ختم کر دیں گے۔ ریزرویشن کا مطلب ملک میں غریبوں، قبائلیوں، دلتوں و پسماندوں کی منصفانہ شراکت داری ہے۔ نریندر مودی نجکاری کو اسلحہ بنا کر عوام سے یہ حق چھین لینا چاہتے ہیں۔ نجکاری اور اگنی ویر جیسے کام ریزرویشن کو ختم کرنے کے طریقے ہیں۔
Published: undefined
سابق کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ آج ہندوستان میں 22 ایسے لوگ ہیں جن کے پاس اتنی ہی دولت ہے جتنی کہ 70 کروڑ ہندوستانیوں کے پاس ہے۔نریندر مودی نے کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا، بلکہ ان 22 لوگوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیا۔ یہ 24 سال کا منریگا کا پیسہ ہے، جو انھوں نے معاف کیا ہے۔ ہندوستان کا سب سے غریب کسان اور اڈانی ہزار روپے کی ایک شرٹ کے لیے ایک جیسی جی ایس ٹی دیں گے۔ لیکن جہاں کسانوں کی آمدنی کچھ ہزار روپے ہے، وہیں اڈانی کی آمدنی ہزاروں کروڑ روپے ہے۔ آج دو ہندوستان بن گئے ہیں۔ رام مندر کے افتتاح میں امیر لوگ تو نظر آئے، لیکن ایک بھی غریب، کسان، مزدور نظر نہیں آیا۔ یہاں تک کہ قبائلی سماج سے آنے والی ملک کی صدر کو بھی وہاں جانے تک نہیں دیا گیا۔
Published: undefined
اس تقریب کے دوران راہل گاندھی نے کانگریس کے انتخابی منشور میں کیے گئے وعدوں کا بھی تذکرہ کیا ور عوام سے کانگریس امیدواروں کو کثیر ووٹوں سے کامیاب بنانے کی گزارش کی۔ گجرات کے پاٹن میں عوامی جلسہ کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی مرکزی حکومت کو مہنگائی معاملہ پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں انھوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کا عروج دیکھ رہے ہندوستان میں آج ہر سال چھ کروڑ سے زیادہ لوگوں کو محض ایک میڈیکل بل غریبی کے خندق میں دھکیل دیتا ہے۔ مہنگے علاج، مہنگی جانچ اور مہنگی دوائیوں کی وجہ سے عام آدمی قرض و سود کے ایسے چکر میں پھنس جاتا ہے جہاں سے باہر نکلنے میں اسے سالوں لگ جاتے ہیں۔ کانگریس کا عزم ہے کہ مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر 25 لاکھ تک کا علج مفت کر ہر ہندوستانی کو اس عدم تحفظ کے چکر سے باہر نکالیں گے۔ اب ہندوستان کی کسی خاتون کو اپنے کنبہ کے علاج کے لیے اپنا منگل سوتر رہن نہیں رکھنا پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined