مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی رہائش کے باہر ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرنے کی دھمکی دینے والی امراوتی کی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا اور ان کے رکن اسمبلی شوہر روی رانا کو ممبئی سیشنز کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کورٹ سے دونوں کو کسی طرح کی راحت نہیں ملی ہے۔ اب ضمانت عرضی پر آئندہ سماعت 29 اپریل کو ہوگی۔ یعنی 29 اپریل تک نونیت اور روی رانا کو جیل میں ہی رہنا ہوگا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دونوں کو 23 اپریل کو ممبئی پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا، جب وہ اپنے اعلان کے مطابق ممبئی میں اذان کی مخالفت میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی رہائش ماتوشری کے باہر ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرنے کے لیے نکلنے والے تھے۔ نونیت رانا اور روی رانا نے وزیر اعلیٰ ٹھاکرے کی رہائش کے باہر 23 اپریل کو ہنومان چالیسا پڑھنے کی دھمکی دی تھی۔
Published: undefined
نونیت رانا اور روی رانا نے کہا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ ٹھاکرے کے گھر ماتوشری کے باہر ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گی۔ انھوں نے اس کے لیے ہفتہ کی صبح 9 بجے تک کا الٹی میٹم دیا تھا۔ لیکن ہفتہ کو ان کے نکلنے سے پہلے ہی شیوسینا کے سینکڑوں کارکنان کھار واقع ان کی رہائش پر جمع ہو گئے تھے، جس کے سبب وہ گھر سے باہر نہیں نکل پائے۔ اس کے بعد بوقت شام ممبئی پولیس نے دونوں بیوی-شوہر کو گرفتار کر لیا تھا۔
Published: undefined
پولیس نے گزشتہ ہفتہ کے روز رکن پارلیمنٹ نونیت رانا اور روی رانا کو دفعہ 153 اے یعنی مذہب کی بنیاد پر دو گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اتوار کو دونوں کو باندرا کورٹ میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے دونوں کی حراست کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالت نے اسے خارج کر دیا۔ کورٹ نے دونوں کو 6 مئی تک عدالتی حراست میں بھیجنے کا حکم دیا ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined