لکھنؤ: ریاستی راجدھانی لکھنؤ میں دفعہ 144 کے نفاذ کے ساتھ شادی کی تقریبات کے لئے پولیس کے ذریعہ اجازت طلب کرنے کی لازمیت کے بعد اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو واضح کیا کہ شادی تقریبات کے لئے کسی بھی قسم کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے، ساتھ ہی انہوں نے عوام کو ہراساں کرنے کے معاملے میں پولیس کو تنبیہ بھی کی۔
Published: 26 Nov 2020, 3:17 PM IST
وزیر اعلی نے کہا کہ شادی تقریب کے لئے اجازت طلب کرنے کے نام پر ہراسانی کے سلسلے میں پولیس کی جواب دہی طے کی جائے گی۔ شادی کے لئے کسی بھی قسم کی اجازت طلب کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ہاں شادی میں کووڈ کے رہنما ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔
Published: 26 Nov 2020, 3:17 PM IST
وزیر اعلی نے شادی تقریبات میں شرکاء کی محدود تعداد پر بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بند مقامات پر 100افراد جبکہ کھلے مقام میں وہاں کی اہلیت کے حساب سے 40 فیصدی افراد شریک ہوسکیں گے۔ اس تعداد میں بینڈ پارٹی، ڈی جے اور دیگر خدمت گاروں و کیٹرنگ افراد کو شمار نہیں کیا جائے گا۔
Published: 26 Nov 2020, 3:17 PM IST
انہوں نے پولیس کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ شادیوں میں کووڈ گائیڈ لائنس کے نام پر عوام کو ہراساں کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ کوئی بھی جو شادیوں میں بینڈ پارٹی، ڈی جے وغیرہ میں روکاوٹ ڈالے گا وہ سزا کا مستحق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی صرف اتنی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو کووڈ پروٹوکول وگائیڈ لائنس کے بارے میں آگاہ کریں اور اس ضمن میں انہیں کسی بھی طرح سے ہراساں نہ کریں۔ گزشتہ روز لکھنؤ پولیس نے نوٹس جاری کرتے ہوئے عوام کو ہدایت دی تھی کہ شادی تقریب کی انعقاد سے پہلے پولیس کی اجازت لینا ضروری ہوگا۔
Published: 26 Nov 2020, 3:17 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Nov 2020, 3:17 PM IST
تصویر: پریس ریلیز