دہلی سے دہرہ دون جا رہی ’شتابدی ایکسپریس‘ کے ایک اے سی کوچ میں ایسی خطرناک آگ لگی کہ فلم ’دی برننگ ٹرین‘ کی یاد تازہ ہو گئی جس میں آگ کی زد میں آئی ٹرین تیزی کے ساتھ چلتی رہتی ہے اور کئی لوگوں کی جان چلی جاتی ہے۔ شتابدی ایکسپریس کے ساتھ اچھی بات یہ رہی کہ کوئی جان نہیں گئی، لیکن کئی مسافروں کے سامان جل کر پوری طرح سے خاک ہو گئے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ رائے والا جنکشن کے کچھ آگے کانسروں کے جنگل سے جب ٹرین گزر رہی تھی تو شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی جو تیزی کے ساتھ ڈبے میں پھیلنے لگی۔ آگ لگنے سے مسافروں میں افرا تفری مچ گئی۔ پھر ایمرجنسی بریک لگا کر لوکو پائلٹ نے ٹرین کو جنگل میں ہی روک دیا۔ کوچ میں سوار سبھی 35 مسافروں کو بحفاظت باہر نکالا گیا۔ علاوہ ازیں ریلوے اسٹاف نے فوری حرکت میں آتے ہوئے ٹرین کے درمیان والے اس کوچ کو کاٹ کر دیگر کوچ سے الگ کر دیا تاکہ آگ دوسرے ڈبوں تک نہ پہنچ سکے۔ کچھ ہی دیر میں پوری بوگی دھو-دھو کر کے جلنے لگی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ ٹرین میں آگ لگنے کے بعد جب ایمرجنسی بریک لگایا گیا تو کچھ مسافر گھبراہٹ میں بغیر اپنا سامان لیے ہی کوچ سے باہر آ گئے۔ بعد میں ان مسافروں نے بتایا کہ آگ کی شدت میں ان کا پورا سامان خاک ہو گیا۔ کانسرو میں جس مقام پر یہ حادثہ ہوا، وہاں محکمہ جنگلات کے رینج دفتر و چھوٹے سے ریلوے اسٹیشن کے علاوہ کوئی آبادی نہیں ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سب سے پہلے وَن رینج افسر راجندر پرساد نوٹیال ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے مسافروں و ان کے سامان کو بہ حفاظت باہر نکالنے میں بڑی مدد کی۔ پھر کچھ دیر بعد تھانہ انچارج رائے والا امرجیت سنگھ بھی پہنچ گئے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق رشی کیش اور ڈوئیوالا سے دمکل کی چھ گاڑیاں بھی موقع پر پہنچ گئی تھیں، لیکن آگ نے تب تک پورے کوچ کو جلا کر کباڑ میں بدل دیا تھا۔ شمالی ریلوے مراد آباد ڈویژن کی ایڈیشنل ڈویژنل کامرس منیجر ریکھا شرما نے بتایا کہ شتابدی ایکسپریس کے جس سی-5 کوچ میں آگ لگی تھی، اس میں سوار سبھی 35 مسافر محفوظ ہیں اور انھیں دیگر کوچ میں منتقل کر کے دہرہ دون بھیج دیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آگ لگنے کے اسباب کی جانچ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined