الور ڈسٹرکٹ کورٹ کے ذریعہ 14 اگست کو پہلو خان موب لنچنگ معاملہ میں سبھی 6 بالغ ملزمین کو بری الذمہ قرار دے دیا گیا۔ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج جسٹس سریتا گوسوامی نے پیش کیے گئے سبھی ثبوتوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ اس فیصلہ سے پہلو خان کے اہل خانہ اور اقلیتی طبقہ میں مایوسی پھیلنا فطری ہے۔ انھیں ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے پہلو خان کو کسی نے نہیں مارا۔ حالانکہ پہلو خان کی موب لنچنگ کا ویڈیو دو سال پہلے ہی وائرل ہو گیا تھا اور اس ویڈیو کی بنیاد پر پولس نے ثبوت جمع کیے تھے۔ لیکن جن لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا، وہ سب بری کر دیئے گئے ہیں۔ عدالت نے صاف لفظوں میں انھیں بری کر دیا ہے۔ لیکن لوگوں کے دلوں میں یہ سوال اب بار بار اٹھ رہا ہے کہ کیا واقعی پہلو خان کو کسی نے نہیں مارا؟
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
دراصل پہلو خان موب لنچنگ معاملہ میں 9 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا جن میں 6 بالغ تھے اور 3 نابالغ۔ عدالت نے 6 بالغ ملزمین کو بری کر دیا اور 3 نابالغ ملزمین کی سماعت جوینائل کورٹ میں کیے جانے کا فیصلہ سنایا۔ اس فیصلہ پر لوگوں کا سخت رد عمل آنا شروع ہو گیا ہے۔ ایک طرف جہاں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے پہلو خان موب لنچنگ کے سبھی ملزمین کو بری کیے جانے کے بعد ضلع و سیشن کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی بات کہی ہے، وہیں دوسری طرف سورا بھاسکر اور اونیر جیسی معروف ہستیوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے اس فیصلہ پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ حالانکہ ہندوتوا ذہنیت کے لوگ عدالت کے اس فیصلہ پر جشن منا رہے ہیں۔
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
اشوک گہلوت نے پہلو خان موب لنچنگ معاملہ میں عدالتی فیصلہ صادر ہونے کے بعد کہا کہ اس معاملے میں سبھی ملزمین کو بری کرنے کے فیصلے کے خلاف وہ اپیل کریں گے۔گہلوت نے 14 اگست کو ہی اس تعلق سے ٹوئٹ کیا تھا جس میں انھوں نے لکھا کہ "ہم نے موب لنچنگ کے خلاف اسی مہینے کے پہلے ہفتے میں قانون بنایا ہے۔ ہم مرحوم پہلو خاں کے خاندان کو انصاف دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔" اس سلسلے میں گہلوت نے 15 اگست کو بھی ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ "ہماری حکومت نے سوچ سمجھ کر اس (موب لنچنگ) قانون کو پاس کرایا ہے۔ جلد ہی یہ نافذ ہو جائے گا اور پہلو خان معاملے میں بھی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم واپس اپیل کریں گے۔"
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
معروف فلمی ہستی اور سماجی کارکن سورا بھاسکر نے تو عدالت کے فیصلے کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ انھوں نے اس فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ "بے حد شرمناک۔ یہ لنچنگ پوری طرح کیمرے میں قید ہوئی ہے۔ ہم ایسی ریاست میں رہتے ہیں جو چاروں طرف سے شرپسندی سے بھرپور ہے۔ قانون، آئین اور یہاں تک کہ سبھی ثبوت بے معنی نظر آ رہے ہیں۔ یہ تاریک دور ہے۔" بالی ووڈ ہدایت کار اونیر نے بھی پہلو خان معاملہ میں عدالتی فیصلہ پر ناخوشی کا اظہار کیا۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ "ان دنوں مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ میں مایوس ہوؤں، غصہ کروں یا پھر ناامیدی محسوس کروں۔"
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
واضح رہے کہ ہریانہ کے ضلع نوح (میوات) کے رہنے والے پہلو خان ایک ڈیری چلاتے تھے۔ وہ یکم اپریل 2017 کو بھینس خریدنے کے لئے جے پور گئے لیکن زیادہ دودھ ملنے کی امید پر گائے خرید لی۔ انہیں الور میں ہندو تنظیموں سے وابستہ اور مبینہ گئو رکشکوں نے گھیر لیا اور ان کی لنچنگ کی۔ واردات میں پہلو خان کو شدید زخم لگے، ان کے علاوہ ان کے بیٹے سمیت 5 لوگ بھی زخمی ہو گئے ۔ علاج کے دوران اسپتال میں پہلو خان زخموں کی تاب نہ لا سکے اور چل بسے ۔
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
موب لنچنگ کے اس واقعہ کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور کئی سماجی کارکنان و تنظیموں نے اس طرح کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ لیکن کچھ ہندوتوا ذہنیت کے لوگوں نے شر پسند عناصر کا حوصلہ بڑھانے کا کام کیا۔ اس درمیان ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے میوات کا دورہ کر کچھ ایسی باتیں سامنے لائیں جس سے ظاہر ہوا کہ پولس پورے معاملے کو دبانے اور ملزمین کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے کچھ نکات پیش کیے جو اس طرح ہیں...
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Aug 2019, 6:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز