شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف الگ الگ انداز میں مظاہرے پورے ملک میں جاری ہیں۔ کہیں پوسٹر-بینر کے ساتھ مظاہرے ہو رہے ہیں تو کہیں سڑکوں پر پینٹنگ کے ذریعہ احتجاج درج کیا جا رہا ہے، کہیں روزہ و افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے تو کہیں سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری ہے۔ اس درمیان سوشل میڈیا پر ایک ایسے مندر کی تصویر وائرل ہونے لگی ہے جس کی دیواروں پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف نعرے لکھے ہوئے ہیں۔
Published: 17 Jan 2020, 6:30 PM IST
دراصل کرناٹک کے ایک مندر کی کچھ تصویریں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں جس کی دیواروں پر ’نو این آر سی، نو سی اے اے، نو این پی آر‘ لکھا ہوا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک اسکول کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر ڈالی گئی ہے جس کی دیوار پر بھی شہریت ترمیمی قانون مخالف اسی طرح کے نعرے لکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ مندر کرناٹک کے گڈگ ضلع واقع نارگنڈ علاقے کا ہے اور اس کو ناگارجن دوارکاناتھ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے 16 جنوری کو شیئر کیا گیا ہے۔ ان تصویروں کے ساتھ یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس طرح کے نعرے پورے کرناٹک میں جگہ جگہ لکھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
Published: 17 Jan 2020, 6:30 PM IST
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ دن بہ دن تیز ہوتا جا رہا ہے۔ خصوصی طور پر خواتین نے آگے بڑھ کر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی و این پی آر کے خلاف ہو رہے احتجاجوں کی قیادت کرنی شروع کر دی ہے۔ دہلی کے شاہین باغ، اتر پردیش کے منصور علی پارک اور بہار کے سبزی باغ علاقہ میں تو گزشتہ کئی دنوں سے بڑی تعداد میں خواتین چوبیس گھنٹے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیا جائے گا وہ نہیں اٹھیں گی۔
Published: 17 Jan 2020, 6:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jan 2020, 6:30 PM IST