ممبئی: شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اپنے ترجمان سامنا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو پھر نشانہ بنایا ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سامنا میں لکھا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات وقت سے پہلے یعنی دسمبر کے مہینے میں ہی ہوں گے۔ اس کے لیے پرائیویٹ چھوٹے طیاروں، ہیلی کاپٹروں کی بکنگ شروع ہو چکی ہے۔
Published: undefined
اداریہ میں بی جے پی پر طاقت کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا کہ طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی بکنگ سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے کا اقدام ہے۔ اختیارات کا یہ غلط استعمال انتخابات کے دوران اس بات کو یقینی بنانے کے لیے شروع ہوا ہے کہ مخالفین کو تیز رفتار وسائل نہ ملیں، یہ قابل اعتراض ہے۔
Published: undefined
بی جے پی پر بدعنوانی سے کمائی کا الزام لگاتے ہوئے اداریہ میں لکھا گیا کہ بی جے پی اور اس کے حامیوں کے پاس بے پناہ دولت ہے۔ یہ پراپرٹی کیسے بنتی ہے؟ اس میں کہا گیا ہے کہ چندریان-3 کی لاگت 650 کروڑ روپے بتائی گئی ہے اور دہلی میں دوارکا ایکسپریس وے کی تقریباً تین کلومیٹر سڑک کی لاگت 750 کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہے!
Published: undefined
مزید کہا گیا ہے کہ 3 کلومیٹر کے پیچھے 500 کروڑ خرچ کرنے والوں نے انتخابی مہم کے لیے ملک کے تمام پرائیویٹ طیارے، ہیلی کاپٹر بک کر لیے ہیں، پھر اس میں حیرت کی کیا بات ہے؟ بی جے پی کے ایم پی ڈی اروند پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ای وی ایم کا کوئی بھی بٹن دبائیں، ووٹ صرف بی جے پی کو جائے گا! اس کا مطلب ہے کہ بی جے پی نے ہیلی کاپٹر کے ساتھ لاکھوں ای وی ایم بھی بک کرائی ہیں۔
Published: undefined
اخبار میں مزید کھتا گیا ہے کہ چاہے آپ کتنی ہی بکنگ کر لیں، پھر بھی ووٹر کرپٹ ای وی ایم کی چھاتی پر پیر رکھ کر آمریت کو شکست دیے بغیر نہیں رہیں گے۔
سامنا میں کہا گیا ہے کہ سرکاری نجومیوں نے بی جے پی کو 2024 کے بجائے 2023 میں انتخابات کرانے کا مشورہ دیا ہے۔ الیکشن 2024 میں کرائیں یا 2023 میں، مودی-شاہ کی زائچہ میں اب ’راج یوگ‘ نہیں ہے۔ اگر وہ بے ایمانی سے کچھ کرنے کی کوشش بھی کریں گے تو معاملہ ان پر ہی پلٹ جائے گا۔
Published: undefined
اخبار نے الزام لگایا کہ مودی-شاہ اور گجرات کے ان کے امیر دوستوں نے طویل عرصے سے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ 2024 میں عوام آمرانہ فطرت کو شکست دے کر جمہوریت کو بحال کریں گے۔ اسی لیے 'انڈیا' اتحاد نے جنم لیا ہے۔
اداریہ میں آخر میں کہا گیا ہے کہ انتخابات چاہے 2024 میں ہوں یا 2023 میں، ہیرانیاکشیپ کی صورت میں آمریت کا خاتمہ یقینی ہے۔ 'انڈیا' اتحاد نے ملک کی فضا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ عوام بیدار ہو چکے ہیں اور کسی جھانسہ میں نہیں آنے والے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز