نئی دہلی: مرکزی وزارت محنت نے لوک سبھا میں بیان دیا ہے کہ حکومت کے پاس مہاجر مزدوروں کی موت سے متعلق اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں معاوضہ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ دراصل، حکومت سے پوچھا گیا تھا کہ کورونا و لاک ڈاؤن کے دوران اپنے آبائی علاقوں تک پہنچنے کی کوشش میں اپنی جان گنوا دینے والے مہاجر مزدوروں کے لواحقین کو کیا معاوضہ دیا جا رہا ہے؟
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
حکومت کے جواب پر حزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے اور راہل گاندھی نے بھی اس معاملہ پر مودی حکومت پر نشانہ لگایا ہے۔ خیال رہے کہ وزارت محنت نے اعتراف کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ایک کروڑ سے زائد مہاجر مزدور ملک کے کونے کونے سے اپنی آبائی ریاست پہنچے ہیں۔
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
کورونا وبا کے دوران پیر کے روز پارلیمان کے مانسون اجلاس کے پہلے دن وزارت سے پوچھا گیا تھا کہ کیا حکومت کے پاس مہاجر مزدوروں کی آبائی ریاستوں میں واپسی کے بارے میں کوئی ڈیٹا موجود ہے۔ اپوزیشن نے اس سوال میں یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا حکومت کو معلوم ہے کہ اس عرصے میں بہت سے مزدوروں کی جان چلی گئی تھی اور کیا حکومت کے پاس ان کے بارے میں کوئی تفصیلات ہیں؟ علاوہ ازیں یہ سوال بھی پوچھ گیا تھا کہ کیا ایسے خاندانوں کو مالی امداد یا معاوضہ دیا گیا ہے؟
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
ان سوالات کے جواب میں مرکزی وزیر محنت سنتوش کمار گنگوار نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ 'اس طرح کے اعداد و شمار کو درج نہیں کیا گیا ہے، ایسی صورت حال میں معاوضہ دینے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
اس پر کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ نے کہا کہ ’’یہ حیرت کی بات ہے کہ وزارت محنت یہ کہہ رہی ہے کہ اس کے پاس مہاجر مزدوروں کی موت سے متعلق کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، لہٰذا معاوضے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے! کبھی کبھی مجھے محسوس ہوتا ہے کہ یا تو ہم سب اندھے ہیں یا پھر حکومت کو لگتا ہے کہ وہ ہم سب کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ْ‘‘
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
واضح رہے کہ مارچ میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد لاکھوں مہاجر مزدور بے روزگار ہو گئے اور اپنے گھروں کو واپس لوٹنے لگے تھے۔ بہت سے لوگوں کو مکان مالکان نے گھروں سے نکال دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اپنے آبائی ریاستوں کی طرف کوچ کر دیا تھا۔ مزدوروں کو جو بھی گاڑی ملی اسی میں بیٹھ گئے اور متعدد مزدور پیدل ہی نکل پڑے۔ یہ مزدور کئی کئی دن بھوکے پیاسے چلتے رہے اور متعدد مزدروروں نے گھر پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ دیا۔
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
حزب اختلاف کے احتجاج اور تنقیدوں کے بعد مرکز نے ریاستوں سے سرحدیں سیل کرنے کو کہا اور اس کے بعد مزدوروں کے لئے اسپیشل ٹرینیں چلائی گئیں۔ تاہم، ان ٹرینوں میں اتنی بدانتظامی تھی کہ مزدوروں نے پیدل چلنا ہی مناسب سمجھا اور اموات کا سلسلہ جاری رہا۔
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Sep 2020, 12:51 PM IST
تصویر: پریس ریلیز