یوپی کے مظفرنگر سے تعلق رکھنے والے فوجی عمران بالیان آسام میں شہید ہو گئے اور ان کا جسد خاکی بدھ کے روز دہلی سے مظفرنگر پہنچا۔ ہندوستان زندہ آباد کے نعروں کے درمیان جسد خاکی کو عمران کے آبائی گاؤں ہرسولی میں لے جایا گیا۔ قافلہ کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ قومی پرچم لے کر چل رہے تھے۔ بعد ازاں، ہزاروں افراد نے عمران بالیان کی تدفین میں شرکت کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
Published: undefined
گاؤں میں پولیس فورس کے ساتھ ایس ڈی ایم بوڈھانہ کمار بھوپندر، سی او بوڈھانہ گرجا شنکر پرساد اور ایس ڈی ایم صدر دیپک کمار موجود تھے۔ سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر پرمود تیاگی، آر ایل ڈی رہنما و سابق ایم ایل سی چودھری مشتاق اور سماج وادی پارٹی کے رہنما مہیش بنسل عمران کو خراج تحسین پیش کرنے پہنچے تھے۔ لیکن اس موقع پر برسر اقتدار جماعت بی جے پی کے کسی رہنما کا شرکت نہ کرنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ اگرچہ کنبہ کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس معاملے پر کوئی سیاست ہو، لیکن گاؤں میں یہ بات عام ہے کہ کوئی عوامی نمائندہ یا حکمران جماعت کا کوئی رہنما گاؤں تک کیوں نہیں پہنچا۔
Published: undefined
علی الصبح عمران کے جسد خاکی کے ہرسولی پہنچنے کی اطلاع پر ایس ڈی ایم اور سی او فورس کے ساتھ گاؤں پہنچے لیکن یہاں کے لوگوں کو اس بات کا ملال ہے کہ برسراقتدار جماعت کا کوئی لیڈر فوجی کی آخری رسومات میں شامل نہیں ہوا۔
شاہ پور تھانہ علاقہ کے گاؤں ہرسولی کے رہائشی عمران بالیان ولد طاہر تقریباً 10 سال قبل بھارتی فوج میں شامل ہوئے تھے اور فی الحال آسام میں تعینات تھے۔ شہید عمران اپنے پیچھے بیوی اور دو بچے چھوڑ گئے ہیں۔ پیر کی شام (2 نومبر) فوجی عمران کی اہلیہ کو فوج کے بیس کیمپ سے فون آیا اور ان سے کہا گیا کہ عمران کا انتقال ہو گیا ہے، حالانکہ انتقال کی اصل وجہ نہیں بتائی گئی۔ عمران کے انتقال کی اطلاع موصول ہونے کے ساتھ ہی کنبہ میں افراتفری پھیل گئی۔ گاؤں کے لوگ بھی تعزیت کے لئے فوجی کے گھر پہنچے۔ گاؤں کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جس جگہ عمران تعینات تھا وہاں کبھی فائرنگ نہیں ہوئی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ہرسولی گاؤں چرتھاول اسمبلی حلقہ کا حصہ ہے اور یہاں سے بی جے پی کے رکن اسمبلی وجے کشیپ ریاستی حکومت میں وزیر مملکت برائے محصول اور سیلاب کنٹرول ہیں۔ یہ اسمبلی حلقہ مظفر نگر پارلیمانی نشست میں آتا ہے، یہاں سے بی جے پی کے سنجیو بالیان دوسری بار فتحیاب رہے اور مرکزی حکومت میں وزیر مملکت بنائے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز