بہار کی سیاست ایک مرتبہ پھر گرم ہو گئی ہے کیونکہ بہار کےوزیر اعلی نتیش کمار نے بیان دیا ہے کہ وہ بہار میں این آ ر سی لاگو نہیں کریں گے ۔این آر سی اور سی اے اے نتیش کی اقتدار میں ساتھی جماعت بی جے پی کا پسندیدہ مدا ہے۔ نتیش کا بیان اس وقت آیا ہے جب بی جے پی یہ اعلان کر چکی ہے کہ وہ مغربی بنگال میں این آر سی لاگو کرے گی اور اس کو وہ بڑا انتخابی مدا بنانے جا رہی ہے۔ مغربی بنگال کی انتخابی تیاریوں کے حساب سے بی جے پی کے لئے بڑ ا جھٹکاہے۔
Published: undefined
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ نتیش کمار نے یہ بیان ایسے ہی نہیں دے دیا ہے بلکہ وہ بی جے پی کے سخت رویہ سے پریشان ہیں ۔ اسمبلی انتخابات میں جنتا دل یو کی سیٹیں کم ہو گئیں اور بی جے پی دوسرے نمبر کی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے اس لئے بہار حکومت میں وزیر اعلی چاہے جنتا دل یو کے نتیش کمار ہوں لیکن بی جے پی کا رویہ اس بڑے بھائی والا ہے جو اپنی مرضی چلاتا ہے۔
Published: undefined
دراصل نتیش کمار اس بات سے بھی ناراض ہیں کہ بی جے پی نے اس کے اروناچل اسمبلی کےارکان اسمبل کو اپنی پارٹی میں شامل کر لیا ۔ اس بات کو لے کر جنتا دل یو میں کافی ناراضگی ہے اور وہ سوال کر رہے ہیں کہ بی جے پی ان کی اتحادی پارٹی ہے یا مخالف پارٹی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے جہاں نتیش نے پارٹی کا نیا صدر بنا دیاہے وہیں بہار میں یہ باتیں بھی خوب زورشور سے چل رہی ہیں کہ بہار کی حکومت جلد ہی گرنے والی ہے اورتیجسوی کی قیادت میں نئی حکومت تشکیل ہونے جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز