بہار کے سارن ضلع میں زہریلی شراب سے ہوئی لوگوں کی موت کی جانچ کرنے پہنچی حقوق انسانی کمیشن کی ٹیم پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئین جان لیجیے، شراب بندی کس کا حق ہے یہ سمجھیے۔‘‘ انھوں نے بی جے پی کے ذریعہ مہلوکین کے کنبہ کو معاوضہ کے لیے دھرنے پر بیٹھنے اور ہنگامہ کرنے کو بھی غلط قرار دیا۔
Published: undefined
پٹنہ میں بدھ کے روز ایک تقریب میں حصہ لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’آئین جان لیجیے۔ سمجھنا چاہیے کہ شراب بندی کرنا آئین کے تحت کس کا حق ہے۔ اس کو لے کر آئین میں سب کچھ صاف ہے۔‘‘ انھوں نے حقوق انسانی کمیشن کی جانچ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر زہریلی شراب سے موت کی جانچ کرنی ہے تو ان ریاستوں میں جائیں جن ریاستوں میں پہلے ہی زہریلی شراب سے اموات ہوئی تھیں، وہاں کمیشن کی ٹیم گئی تھی کیا؟ نتیش کمار نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ زہریلی شراب سے کہاں موت نہیں ہو رہی، بہار میں تو سب سے کم موت ہوئی ہے۔ بہار میں تو شراب فروخت کرنا ہی گناہ ہے۔
Published: undefined
سارن میں زہریلی شراب سے ہوئیں اموات کو لے کر اپوزیشن کے ہنگامہ سے متعلق سوال پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ ’’یہ غلط ہے۔ انھوں نے (بی جے پی نے) کہا تھا کہ جب سب کی حمایت سے شراب بندی نافذ ہوئی ہے، تو پھر اب الگ ہو گئے تو اس کا نظریہ کیا آ رہا ہے؟‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر کوئی غیر قانونی طور سے گندی اور زہریلی شراب پی کر مرتا ہے تو اسے مزید مشتہر کرنے کی ضرورت ہے اور بتانے کی ضرورت ہے کہ اگر اس طرح کرو گے تو مرو گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined