منی پور میں جنتا دل یو کے 5 اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی کا دامن تھام لیا، جس کے بعد بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بی جے پی پر زوردار حملہ کیا ہے۔ نتیش کمار نے کہا کہ یہ کوئی آئینی عمل نہیں ہے۔ ملک میں نئی سیاست چل پڑی ہے۔ دوسری پارٹی کے لوگوں کو توڑنا غلط ہے۔ 2024 میں پورا اپوزیشن مل کر انھیں سبق سکھائے گا۔
Published: undefined
نتیش کمار نے کہا کہ ’’ایک بات تو ثابت ہو رہی ہے کہ یہ کس طرح کا کام لوگ کر رہے ہیں۔ دیگر پارٹیوں سے لوگوں کو اپنی طرف لانا اور کھینچنا، یہ کام جو لوگ کر رہے ہیں، کیا یہ آئینی عمل ہے؟ یہ کوئی صحیح کام ہے؟ اس لیے اپوزیشن کے سبھی لوگ متحد ہوں گے تو 2024 کے انتخاب میں ملک کے عوام کا فیصلہ بہت اچھا آ جائے گا۔ تب ان لوگوں کو پتہ چلے گا۔‘‘
Published: undefined
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ’’ابھی جو ہم لوگوں نے فیصلہ کیا کہ ہم این ڈی اے سے الگ ہوں گے، تو سبھی ریاستوں میں پارٹی کے لوگوں سے بات ہو گئی تھی۔ منی پور کے چھ کے چھ اراکین اسمبلی 10 تاریخ کے بعد یہاں پر آئے تھے اور خوشی کا اظہار کر رہے تھے۔ ہمارے ساتھ میں تھے، ملنے آئے تھے۔ اب یہ سوچ لیجیے کہ ہو کیا رہا ہے؟ وہ (بی جے پی) کسی پارٹی کے جیتنے والے لوگوں کو کس طرح سے اپنی طرف لے رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
نتیش کمار نے کہا کہ ’’جب ہم لوگ اتحاد (این ڈی اے) میں ساتھ تھے تب کسی کو بنایا اپنے یہاں کچھ؟ کبھی نہیں... اور بعد میں سب کو اپنے پاس لے کر جانا ہے۔ یہ کون سا رویہ ہے؟ کس طرح کا کام ہے؟ اس طرح کی کوئی چیز پہلے سے چلتی رہی ہے؟ ایک نئے ڈھنگ سے اس طرح کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس میں کیا ہے، سبھی (منی پور کے جنتا دل یو اراکین اسمبلی) کچھ دن پہلے تو آئے تھے۔ پرسوں خبر کی آج کے بارے میں، کہ ہم لوگ آ رہے ہیں۔ جانے دیجیے جو کرتا ہے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ بی جے پی نے جنتا دل یو کو منی پور میں زبردست جھٹکا دیا ہے۔ یہاں کے 5 اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں چلے گئے ہیں۔ منی پور میں جنتا دل یو کے 6 اراکین اسمبلی تھے، لیکن اب صرف ایک ہی رہ گئے ہیں۔ 5 اراکین بی جے پی میں چلے گئے ہیں۔ جنتا دل یو نے اس کے لیے پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ذمہ دار بتایا ہے۔ جنتا دل یو کے ترجمان اور سابق وزیر نیرج کمار نے کہا کہ یہ اتحاد کے ساتھیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والا کردار بی جے پی کا پرانا ہے۔ پہلے انھوں نے اروناچل پردیش میں ہمارے 7 اراکین اسمبلی کو لے لیا، اور اب منی پور میں 5 اراکین اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کر لیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined